Monday, September 16, 2024

نمونیا کے خطرناک کیسز: کے پی کےمیں 93,000 بچے متاثر

- Advertisement -

پشاور: کے پی کے کو اس وقت نمونیا کے خطرناک کیسز کا سامنا ہے۔

صوبے کے محکمہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صحت کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے، نمونیا کےلا تعداد کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں، وائرل بیماریوں کے علاج کے لیے اسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں جبکہ پانچ سال سے کم عمر کے لگ بھگ 93 ہزار بچے نمونیا کے شدید اثرات کا شکار ہیں۔

مختلف مقامات پر ہونے والے واقعات کا گہرا تجزیہ کرنے سے صورت حال کی سنگینی واضح ہو جاتی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

مردان زیادہ کیسز کی لپیٹ میں  

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، مردان اس سال نمونیا کے 14,900 دستاویزی کیسز کے ساتھ سب سے آگے ہے، جو اسے بحران کا مرکز قرار دیتا ہے۔ لوئر دیر میں صورتحال بدستور تشویشناک ہے، جہاں12,000 چھوٹے بچے نمونیا سے متاثر ہیں، جو صوبے کو درپیش صحت کے چیلنجوں کی سنگین تصویر پیش کرتے ہیں۔

ہری پور میں 11,000، پشاور میں 9,000 اور سوات میں 8,500 واقعات کے دستاویزی ہونے کے ساتھ، تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ صحت کے وسیع مسائل کی تشویشناک تصویر پیش کرتا ہے۔ صحت کی صورتحال پر تازہ ترین جائزے کے مطابق اپر دیر میں 4,500 بچے اور صوابی میں 7,000 بچے نمونیا کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں اضافے کا مطالبہ  

نمونیا کے کیسز میں یہ اضافہ پچھلے سال کے پریشان کن اعدادوشمار کی پیروی کرتا ہے، خیبرپختونخوا میں حیران کن طور پر 127,000 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ بچوں کوٹھنڈ سے بچایا جائے اور گھر کے اندررکھا جائے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں کو گیس ہیٹر کے سامنے بیٹھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، یہ بھی کہا کہ بچوں کو گرم کپڑے پہنا کر سردی سے محفوظ رکھا جائے۔

اس صورتحال میں فوری توجہ مرکوز صحت کی دیکھ بھال کے اقدامات، بیداری میں اضافہ، اور ٹیم ورک کی ضرورت ہے تاکہ سب سے زیادہ کمزور کمیونٹی کے ارکان پر اثرات کو کم کیا جا سکے۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں