Tuesday, December 2, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 257

خدر عدنان اسرائیل کی جیل میں انتقال کر گئے۔

اسلامی جہاد تنظیم سے وابستہ خدرعدنان تقریباً تین ماہ تک قید رہنے کے بعد، بھوک ہڑتال کے دوران منگل کے روز اسرائیلی جیل میں انتقال کر گئے جس سے اسرائیل پر عربوں کی تنقید اور غزہ سے راکٹ فائر ہوئے۔

خدر عدنان کی ہلاکت کے بعد غزہ کے جنگجوؤں کی جانب سے تین راکٹ فائر کیے گئے، جو کھلے علاقوں میں گرے مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں زیر حراست عدنان کی موت کو فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے دانستہ قتل قرار دیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

وزیر اعظم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی رہائی کی درخواست کو مسترد کرنے، طبی طور پر اسے نظر انداز کرنے، اور ان کی صحت کی سنگینی کے باوجود اسے اپنے سیل میں رکھا گیا۔

اسلامی جہاد سے منسلک ایک قیدی کی موت کی اطلاع اسرائیل کی جیل سروس نے دی۔ جیل کی سروس نے ایک بیان کے مطابق بتایا کہ وہ آج صبح سویرے اپنے سیل میں بے ہوش پائے گئےتھے۔

فلسطینی قیدیوں کے کلب کے مطابق 45 سالہ عدنان پہلے فلسطینی تھے جو براہ راست بھوک ہڑتال کے نتیجے میں انتقال کر گئے۔

خدر عدنان کے انتقال کا ردعمل

خدر عدنان کے انتقال کے ردعمل میں مغربی کنارے کے شہروں میں فلسطینیوں نے اپنی دکانیں بند کر دیں اور ملک گیر ہڑتال میں حصہ لیا۔

عرب لیگ کے مطابق عدنان کی موت کی وجہ اسرائیلی قابض حکام کی طبی غفلت کی پالیسی تھی۔

اسرائیل کے دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے مطابق، جیل حکام نے فسادات کو روکنے کے لیے سیل بند کرنے کا انتخاب کیا۔

ایک بیان میں، انہوں نے کہا کہ جیلوں میں بھوک ہڑتال اور دیگر مشکلات کے لیے زیرو ٹالرنس ہونا چاہیے۔

ازدواجی تنازع پر ڈاکٹر کو قتل کر دیا گیا

کراچی، زرائع کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ازدواجی تنازع پر ڈاکٹر کو گولی مار کر قتل کردیا گیا، فائرنگ کرنے والے کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

 مزیدتفصیلات کے مطابق ماجد نامی ڈاکٹر کو بلدیہ ٹاؤن کی خانی کالونی میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق ملزم چوہدری اسلم سابق پولیس افسر ہے جس نےماجد کو اس لیے قتل کیا کیونکہ وہ پولیس افسرکی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

مزید برآں، ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

ایسی طرح ایک ہولناک واقعہ میں گوجرانوالہ میں مریض نے دیر سے کلینک پہنچنے والے ڈاکٹر کو گولی مار کر قتل کر دیا۔

یہ واقعہ مبینہ طور پر فیروز والا تھانے کی حدود میں پیش آیا، جہاں ڈاکٹر افضل خان کے دیر سے پہنچنے پر علی رضا نامی مریض نے غصے میں آ کرڈاکٹرکو گولی ماردی۔

مریض نے ڈاکٹر کو جلدی کلینک پہنچنے کے لئے کہا  اور جب وہ کلینک پہنچا تو ان میں جھگڑا ہوگیا۔ اور اسے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

پاکستان میں مقفل قبر کا بھارتی پروپیگنڈہ کیسے منہ کے بل گرا

بھارت کی مین اسٹریم میڈیا انڈسٹری کی کسی واقعے کے بارے میں بنیادی حقائق کی تصدیق کرنے میں ناکامی اور پاکستان کے خلاف اس کا مسلسل پروپیگنڈہ ایک بار پھر مقفل قبر کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

پچھلے کچھ دنوں سے، سرکردہ ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس جن میں این ڈی ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا، زی نیوز، اور بدنام زمانہ ہندوستانی خبر رساں ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) نے یہ خبر چلائی کہ پاکستان میں والدین نیکروفیلیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے اپنی بیٹیوں کی قبر پر تالے لگا رہے ہیں۔

یہ خبر ایک یا دو ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ نہیں چلائی گئی تھی جبکہ ایک گوگل سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ سینکڑوں ہندوستانی نیوز ویب سائٹس نے اسی اسکرپٹ پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان میں مقیم یوٹیوب چینلز کی اتنی ہی بڑی تعداد کے ساتھ خبریں چلائی تھیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

معروف بھارتی فیکٹ چیک کرنے والے اور صحافی محمد زبیر، جنہیں 2018 میں ایک ٹویٹ کے لیے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ پہلے سوال کرنے والے تھے کہ آیا اس خبر کا کوئی معتبر ‘ذریعہ’ ہے۔

زبیر صرف خبروں کی سچائی کا پتہ لگانے پر نہیں رکے، آلٹ نیوز، ایک حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ جو کہ ان کے تعاون سے قائم کی گئی تھی۔ آلٹ نیوز کو پتہ چلا کہ زیر بحث قبر دراصل حیدرآباد، ہندوستان میں ہے۔

حیدرآباد میں مقیم ایک سماجی کارکن کو بھی آلٹ نیوز کے ذریعہ پوچھ گچھ کے لیے موقع پر بھیجا گیا تھا، جس نے فوٹو گرافی کے شواہد شیئر کیے تھے کہ قبر دراصل ہندوستان میں ہے۔

مقامی امام نے آلٹ نیوز کو بتایا کہ قبر تقریباً 1.5 سے 2 سال پرانی ہے۔ امام کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ قبر قبرستان کے دروازے پر ہے اس لیے یہ گرل لوگوں کو قبرمیں مُردوں کو دوبارہ دفنانے سے روکنے کے لیے بنائی گئی تھی۔

حال ہی میں، 2019 اور 2020 میں شائع ہونے والی دو سابقہ تحقیقات پر عمل کرتے ہوئے، ای یو ڈس انفو نے انکشاف کیا کہ کس طرح ہندوستانی خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ایسے ذرائع کا حوالہ دیا جو موجود نہیں ہیں۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اے این آئی نے باقاعدگی سے ناکارہ ‘ای پی ٹوڈے’ اور ‘ای یو کرونکلیس’ کا حوالہ دیا، دو جعلی میڈیا آؤٹ لیٹس جو کہ ای یو کے معاملات میں مہارت رکھتے ہیں جو درحقیقت ہندوستان میں پاکستان/چین مخالف بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے بنائے گئے تھے۔

پاکستان نے سوڈان میں انخلاء کا آپریشن مکمل کر لیا

اسلام آباد: پاکستان نے جنگ زدہ سوڈان سے اپنے شہریوں کے انخلاء آپریشن کی کارروائیاں کامیابی سے مکمل کر لی ہی۔

پاکستان نے سوڈان سے اپنے باشندوں کے انخلاء کا آپریشن مکمل کر لیا ہے، جہاں نیم فوجی دستوں اور افریقی ملک کی فوج کے درمیان مسلسل شدید لڑائی میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اس بات کی تصدیق وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) نے ایک ٹویٹ میں کی۔

ٹویٹ میں لکھا گیا: “اللہ کے فضل اور خرطوم میں ہمارے سفارت خانے کی انتھک کوششوں سے امب ریگی کی قیادت میں، چین اور سعودی عرب اور جدہ اور اسلام آباد میں ہماری ٹیموں کی مدد سے، ہم نے کامیابی سے اور بحفاظت 1000 پاکستانیوں کو سوڈان سے باہر نکال لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سوڈان سے ہمارے انخلاء کی کارروائیاں ختم ہو گئی ہیں۔

https://twitter.com/ForeignOfficePk/status/1653243065081946114

ذرائع نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر اب تک 636 شہری اتر چکے ہیں جنہیں جدہ کے راستے پاک فضائیہ (پی اے ایف) کی پانچ خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس لایا گیا۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی ایک اور پرواز 93 مزید شہریوں کو اسلام آباد لے کر آئی، جس سے وطن واپس آنے والے پاکستانیوں کی تعداد 729 ہو گئی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت نے دیگر ممالک کے برعکس پہلے عام شہریوں اور پھر سفارت کاروں کو وطن واپس بھیجنے کے لیے انخلا کی پالیسی بنائی۔

قبل ازیں امیر مقام نے کہا کہ حکومت سوڈان سے تمام پاکستانیوں کی واپسی تک کوششیں جاری رکھے گی۔

پاکستان کے امریکہ سے تعلقات منقطع

واشنگٹن، حال ہی میں امریکہ فضائیہ کی جانب سے انکشاف کردہ خفیہ دستاویزات کے مطابق پاکستان اور کچھ دوسرے ممالک یوکرین جیسے اہم معاملات پر امریکہ سے تعلقات منقطع رکھے ہوئے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ اور دیگر امریکہ ذرائع ابلاغ کی طرف سے شائع ہونے والی دستاویزات میں پاکستان کے دو میمو شامل ہیں جن میں پالیسی سازوں کو گائڈ لائن دی گئی ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے چین کی ناراضگی نہ لیں۔

پاکستان کے مشکل انتخاب کے عنوان سے لکھے گئے خط میں اسلام آباد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ مغرب کو خوش کرنے کے لیے ظاہر ہونے سے باز رہے۔ یہ ایک انتباہ جاری کرتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اپنے اتحاد کو برقرار رکھنے کی پاکستان کی قوربت بالآخر ملک کو چین کے ساتھ اپنے حقیقی اسٹریٹجک اتحاد کے مکمل فوائد سے محروم کر دے گی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پاکستان ان 32 ممالک میں شامل ہے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرائنی تنازعے پر امریکی حمایت یافتہ قرار داد پیش ہونے پر ہر بار ووٹنگ سے دور رہا۔

وزیراعظم شہباز شریف کے لئے صلاح

میمو میں، ایک معاون نے وزیراعظم شہباز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ اس اقدام کی حمایت کرنا پاکستان کی پوزیشن میں تبدیلی کا اشارہ دے گا جب کہ اس سے پہلے اسی طرح کی قرارداد پر عدم دلچسپی دیکھائی گئی تھی۔

معاون کا کہنا ہے کہ قرارداد کی حمایت سے روس کے ساتھ اقتصادی اور توانائی کے معاہدوں پر بات چیت کرنے کی پاکستان کی صلاحیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

پاکستان نے گزشتہ ہفتے روس سے خام تیل خریدنے کا پہلا آرڈر دیا تھا امریکی سفیر مسعود خان کے مطابق اسلام آباد نے خریداری سے قبل وائٹ ہاؤس سے مشورہ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی کو مجوزہ معاہدے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، لیک ہونے والی دستاویزات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ابھرتے ہوئے ممالک امریکہ، روس اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعطل سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور بعض صورتوں میں، اپنے مفاد کے لیے اس دشمنی کا فائدہ اٹھاتے ہیں. ان دستاویزات میں اس بات کی ایک جھلک پیش کی گئی ہے کہ کس طرح اہم ابھرتی ہوئی طاقتیں – بشمول ہندوستان، برازیل، پاکستان اور مصر – امریکہ اور روس اور چین کے درمیان اپنے تعلقات کو متوازن کر رہی ہیں۔

دی پوسٹ کے مطابق بھارت واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کسی فریق کا انتخاب کرنے سے بھی گریز کر رہا ہے۔ لیک ہونے والی ایک دستاویز میں 22 فروری کو روسی قومی سلامتی کے مشیر نکولے پیٹروشیف اور ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار ڈوول کے درمیان ہونے والی بات چیت کی وضاحت کی گئی ہے۔

بھارت سے پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد، اس وقت سو سے زائد پاکستانی ماہی گیروں کو بھارت کی جیلوں میں قید کر رکھا ہے، اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) نے ان کی واپسی کے لیے مہم شروع کر دی ہے۔

بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں سے متعلق معلومات کی تصدیق کے لیے کمیشن کی چیئرپرسن نے انڈیا ڈیسک پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے ملاقات کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

انہوں نے دعویٰ کیا کہ، ہندوستانی جیلوں سے پاکستانی ماہی گیروں کی رہائی میں مدد کے لیے کمیشن پہلے ہی این ایچ آر سی انڈیا کی چیئرپرسن کو خط لکھ چکا ہے۔

ماہی گیر کو گرفتار کرنے کی وجہ

سرحد پار تنظیم پاکستان انڈیا پیپلز فورم فار پیس کے مطابق، ماہی گیروں کو آبائی ملک کے علاقائی پانی کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر آبی سرحدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔ لیکن حقیقت میں، بہت سے ماہی گیر زریعہ معاش کمانے کی کوشش میں غیر معمولی طوفانوں کے ذریعے دوسرے علاقوں کی طرف پہنچ گئےتھے۔

حکومت کو مہنگائی کی بلند شرح کی توقع ہے۔

اسلام آباد، ہفتہ کو حکومت وزارت خزانہ کی طرف سے شائع ہونے والے ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک کے مطابق، آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی بلند شرح رہنے کی توقع ہےاور شاید مئی میں افراط زر کی یہ شرح 38 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ سکتی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی بلند شرح کی زیادہ تر وجہ خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے متوقع ہے۔

حساس قیمت کے اشارے ایس پی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قلیل مدتی افراط زر گزشتہ ہفتے 46.8 فیصد تھی، جو کہ ایک ہفتہ قبل دیکھے گئے 47.2 فیصد کی بلند ترین سطح سے قدرے نیچے تھی۔ مزید برآں، کنزیومر پرائس انڈیکس نے مارچ میں اپنی بلند ترین ماہانہ افراط زر کی شرح 35.4 فیصد ریکارڈ کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

وزارت نے مجموعی قیمتوں میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور انتظامی قیمتوں میں اضافے کو قرار دیا۔ صوبوں کے چیف سیکریٹریز کے ساتھ قیمتوں کی نگرانی کے لیے حکومت نے قومی قیمتوں کی نگرانی کمیٹی کی تشکیل نو کی ہے جس کی سربراہی منصوبہ بندی کے وزیر کرتے ہیں۔

تاہم، یہ گروپ گزشتہ 12 مہینوں میں صرف چند بار ہی ملا ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت کے جائزے نے اشارہ کیا کہ پاکستان کی معیشت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جیسے کہ بلند افراط زر اور کمزور اقتصادی ترقی۔

بہر حال، حکومت کی استحکام کی پالیسیوں کی وجہ سے کچھ مثبت اشارے سامنے آ رہے ہیں، جیسے ادائیگیوں کے توازن کے کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس۔ وزارت کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل سے زیادہ سرمائے کی آمد کو راغب کیا جائے گا، شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا اور افراط زر کے دباؤ میں کمی آئے گی۔

مذہبی آزادی پر بھارت بلیک لسٹ ہو سکتا ہے

امریکی حکومت کے ایک پینل کے مطابق جس نے پیر کے روز مذہبی آزادی پر بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی تجاویز کا مطالبہ کیا، انکا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں اقلیتوں پر ظلم و ستم مزید بڑھ گیا ہے۔

اس بات کی بہت کم توقع ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی، بھارت کے بارے میں موقف کو قبول کرے گا، جو کہ امریکہ کے بڑھتے ہوئے شراکت دار ہیں، کیونکہ یہ صرف سفارشات کرتا ہے اور پالیسی مرتب نہیں کرتا ہے۔

محکمہ خارجہ ہر سال فہرست بناتا ہے جہاں اسے مذہبی آزادی پر خاص تشویش نظر آتی ہے۔ آزاد کمیشن کے اراکین کا تقرر صدر اور کانگریس پارٹی کے رہنما کرتے ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

سالانہ رپورٹ میں مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کے بیانات اور سوشل میڈیا پوسٹس سے منسلک ہے اور بھارت میں تشدد اور املاک کی تباہی کے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے جس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ہندوستان کے بارے میں پینل کی سفارش لگاتار چوتھے سال کی گئی ہے، نئی دہلی نے ان سفارشات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کمیشن پر جانبداری کا الزام لگایا ہے۔

ایوینجلیکل عیسائیوں کی درخواستوں کے بعد، محکمہ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے اختتام پر نائیجیریا کو مختصر طور پر بلیک لسٹ کر دیا۔ تاہم، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس دعوے کو مسترد کرنے کے بعد ہٹا دیا۔

کمیشن نے محکمہ خارجہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ مصر، انڈونیشیا اور ترکی سمیت متعدد امریکی اتحادیوں کو ان ممالک کی واچ لسٹ میں ڈالے جہاں اصلاحات نہ ہونے کی صورت میں پابندی لگنے کا امکان ہے۔

غیر معمولی گرمی کی لہر

پاکستان اس وقت غیر معمولی گرمی کی لہر کا سامنا کر رہا ہے، پاکستان کے جیکب آباد اور سبی جیسے شہروں میں اپریل 2022 کے آخر میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔

موسمیاتی تباہی کو ہیٹ ویو کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہر زیادہ دیر تک جاری رہتی ہے، جس کا پانی اور خوراک کے ساتھ ساتھ صحت عامہ پر بھیانک اثر پڑتا ہے۔

 بین الاقوامی پینل آن کلائمیٹ چینج آئی پی سی سی کی موسمیاتی خصوصی رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ عالمی درجہ حرارت کی انتہا تبدیل ہو رہی ہے۔ پاکستان اور بھارت میں گرمی کی لہروں کی تعداد اور شدت میں اضافہ متوقع ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئےیہاں کلک کریں

ان دونوں ممالک میں لگ بھگ 1.5 بلین لوگ اس ہیٹ ویو سے متاثر ہیں، جس میں غریب ترین کمیونٹیز سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

گرمی سے متعلق بیماریوں میں مبتلا افراد پہلے سے زیادہ ہسپتالوں پر اضافی دباؤ ڈال سکتے ہیں، خاص طور پر پاکستان میں جہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے پہلے ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

گرمی کے اثرات

اندیشہ ہے کہ گرمی کی لہر غریب ترین اور عمررسیدہ افراد کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی، خاص طور پر پاکستان میں، جہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پہلے ہی مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔ پاکستان کے شہری مراکز کو چھ سے دس گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں تقریباً 18 گھنٹے تک بجلی کی بندش رہتی ہے۔

پانی کی بے قاعدگی شہری آبادی کے لیے مسئلہ کو بڑھا دیتی ہے۔ ایئر کنڈیشنگ ممنوعہ طور پر مہنگا ہے، یہاں تک کہ دونوں ممالک میں متوسط آمدنی والے خاندانوں کے لیے۔ گرمی کی لہر کے نتیجے میں جانی نقصان ہو سکتا ہے۔

سرکاری اہلکار لوگوں کو غیر معمولی گرمی کی لہر کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی مشورہ دے رہے ہیں، خاص طور پر نوجوانوں اور بزرگوں کو، کہ وہ دن کے وقت غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

شہری علاقے اربن ہیٹ آئی لینڈ کے اثر کی وجہ سے ہیٹ ویو کے اثرات سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ کراچی میں جون 2015 میں شدید گرمی کی لہر کے دوران 1,200 سے زائد افراد ہلاک اور 50,000 افراد گرمی کی بیماری میں مبتلا ہوئے تھے۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومت کی طرف سے اتوار کو اعلان کیا کہ آئندہ دو ہفتوں تک پیٹرول کی قیمت 282 روپے فی لیٹر رہے گی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کر کے 288 روپے کر دیا گیا ہے۔

ڈار نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں ردوبدل کے معاملے کو ملک کے حق میں حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کئی میٹنگز کے غور و خوض کے بعد قیمتوں میں حتمی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا۔

انگلش میں خبریں  پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسحاق ڈار پہلے ہی پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے اضافے کا اعلان کر چکے ہیں۔ 15 اپریل کو 10روپے فی لیٹر۔ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل آئل بالترتیب 293 روپے اور 174.68 روپے کی اپنی سابقہ قیمتوں پر برقرار رہیں تاہم مٹی کے تیل کی قیمت 5.78 روپے اضافے سے 186.07 روپے تک پہنچ گئی۔

یکم اپریل سے 15 اپریل کے درمیان، ملک میں روزانہ تقریباً 20,000 ٹن پیٹرول اور 15,500 ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل کا استعمال ہوا۔

ایک اندازے کے مطابق روزانہ 8000 سے 10,000 ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل پاکستان میں سمگل کیا جا رہا تھا، جب کہ ایرانی پیٹرول کی طلب کم تھی جس کی وجہ اس کی کوالٹی اور ایندھن کی طلب میں مجموعی طور پر کمی تھی۔