اسلام آباد: پاکستان سے ایک مشتبہ دہشت گرد کو ناروے کے سپرد کیا جائے گا۔
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی تجویز پر دوہری شہریت کے مشتبہ دہشت گرد عرفان قادر بھٹی کو کنگڈم آف ناروے کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ ناروے کی حکومت نے الزام لگایا تھا کہ عرفان قادر دہشت گردی میں ملوث ہے۔
وہ پروفیٹنس عمہ کے نام سے مشہور گروپ کا سربراہ تھا اور اس نے داعش سے وفاداری کا حلف اٹھایا تھا۔
ALERT: A Norwegian Jihadist, Irfan Qadir Bhatti who headed a Norway based Jihadist outfit that pledged allegiance to the Islamic State and its slain leader Abu Bakar Al Baghdadi will be extradited to Norway from Pakistan, the Interim Federal Cabinet of Pakistan approved after… pic.twitter.com/NvcgV82jDb
— The Khorasan Diary (@khorasandiary) February 15, 2024
بھٹی پر ستمبر 2006 میں امریکی اور اسرائیلی سفارت خانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے اور اوسلو میں یہودی عبادت گاہ کی دیوار میں گولیاں چلانے کا الزام ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
اس حوالے سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو انکوائری افسر کے طور پر نامزد کیا گیا اور تفتیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ مدعا علیہ دہشت گردی اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
ان تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم کی ناروے کی حکومت کو منتقلی کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی تھی۔
ناروے کی ایک عدالت نے 2008 میں ان کے خلاف کارروائی شروع کی تھی۔ جرم ثابت ہونے پر اسے 12 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔