پیپلز پارٹی کا سپریم کورٹ سے پیر پگارا کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ پیر پگارا اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما کے ریمارکس کا نوٹس لے، جس میں ان پر ممکنہ بغاوت کی حمایت کا الزام لگایا گیا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ہفتہ کو حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے سپریم کورٹ کی توجہ جی ڈی اے کے سربراہ صبغت اللہ شاہ راشدی کے بیان کی طرف دلائی۔
کھوڑو نے پیر پگارا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ ایمرجنسی یا مارشل لاء کی توثیق کر سکتی ہے، جسے وہ ایک بڑھتا ہوا امکان سمجھتے ہیں۔
پیر پگارا نے پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی طرف سے بننے والی کسی بھی مخلوط حکومت کے لیے مختصر مدت کی پیش گوئی بھی کی، جس کا اندازہ لگایا گیا کہ یہ آٹھ سے دس ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچ قوم پرستوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کردیا
کھوڑو نے پیر پگارا کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے غیر منصفانہ طور پر عدلیہ کو پھنسایا اور بہتان لگایا۔ “مارشل لا کی وکالت کر کے، پیر پگارا آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،”۔
پیر پگارا انتخابی مہم
انہوں نے پیر پگارا کو انتخابی مہم سے کنارہ کشی پر مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ غیر فعال ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار ان کی قیادت کے بغیر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
جی ڈی اے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام-فضل (جے یو آئی-ایف) پر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوششوں کا الزام لگاتے ہوئے، کھوڑو نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کے ماضی کے ریمارکس کا حوالہ دیا۔
انہوں نے دلیل دی کہ جی ڈی اے اور جے یو آئی-ایف کی قیادت نے اسی طرح اپنے انتخابی نقصانات کی وجہ سے مارشل لاء کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی۔