Wednesday, December 4, 2024

پاکستان میں موسلا دھار بارش، بجلی گرنے سے 12 افراد ہلاک

- Advertisement -

مون سون کے موسم سے قبل ملک میں شدید موسمی حالات کے باعث، بجلی گرنے اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں پیر کی صبح 12 افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔

پنجاب کے شہر نارووال، پسرور، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں آسمانی بجلی گرنے سے بچوں سمیت 12 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔

لاہور، موسلا دھار بارش نے بجلی کے 150 فیڈرز بھی گرادیے۔ دریں اثنا، ملک کا سب سے بڑا صوبہ موسلا دھار بارشوں کی زد میں ہے۔ جس کی وجہ سے رہائشیوں کو بجلی کی بندش اور سڑکوں پر پانی بھر جانے سمیت متعدد مسائل کا سامنا ہے۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

خیبرپختونخوا کے شہر بونیر کے گاؤں تختہ بند میں مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔

شبقدر، سوات، چارسدہ، مانسہرہ، لوئر دیر، صوابی اور شمالی وزیرستان میں بھی موسلادھار بارش ہوئی۔

بلوچستان کے شیلا باغ، ٹوبہ اچکزئی، موسیٰ خیل، وادی زیارت، نوشکی اور واشک میں بھی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ مظفرآباد سمیت آزاد جموں و کشمیر کے متعدد شہروں میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔

الرٹ

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ نم ہوائیں بحیرہ عرب سے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں اور 25 جون کو ایک مغربی لہر ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوئی جس کے نتیجے میں شدید موسمی حالات برقرار رہنے کا امکان ہے۔

اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، کرم، بنوں، لکی مروت، کوہاٹ، میانوالی، سرگودھا، حافظ آباد، ایم بی دین۔

بارکھان، لورالائی، سبی، نصیر آباد، قلات، خضدار، ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، ڈی آئی خان، کرک، وزیرستان، ڈی جی خان، راجن پور، ملتان، بھکر، لیہ، کوٹ میں بھی بارش/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ ادو، بہاولپور، بہاولنگر، ساہیوال، پاکپتن، اوکاڑہ میں 26 سے 29 جون تک جبکہ سکھر، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں 27 سے 28 جون تک۔

پی ایم ڈی نے یہ بھی خبردار کیا کہ گرمی کی لہر کی موجودہ صورتحال ممکنہ طور پر پہلے کی موسمی ایڈوائزری میں متوقع مدت کے دوران ختم ہو جائے گی۔

26 اور 27 جون کو شدید بارشوں کے نتیجے میں اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اور لاہور کے نشیبی اضلاع میں شہری سیلاب آسکتے ہیں۔ وہ ان علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی کر سکتے ہیں جو ان کا شکار ہیں، جیسے کہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے پہاڑی علاقے۔

ستائیس جون کو شدید بارش کے نتیجے میں ڈی جی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے پڑوسی علاقوں کے پہاڑی علاقوں میں سیلاب آسکتا ہے۔

پی ایم ڈی نے مزید کہا کہ متوقع مدت کے دوران، “تمام متعلقہ حکام کو چوکس رہنے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔”

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں