Monday, October 21, 2024

دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے 13 ملزمان گرفتار

- Advertisement -

دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، خیبرپختونخوا میں پولیس نے 13 ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کو فنڈز فراہم کر رہے تھے۔

ان ملزمان نے مبینہ طور پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت کالعدم دہشت گردی کے حوالے سی تنظیموں کو لاکھوں روپے کی خطیر رقم بھیجی تھی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

گرفتار افراد، جن کو فنانسرز بتایا جاتا ہے، صوابی، مردان اور صوبے کے دیگر اضلاع میں کی گئی مختلف کارروائیوں میں حراست میں لیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم فنانس یونٹ عمران شاہد نے کہا کہ جو لوگ خفیہ طور پر کالعدم تنظیموں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں انہیں دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گرفتار فنانسرز صوبے اور قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کی بحالی میں معاون تھے۔

شاہد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ گزشتہ سال کے دوران بھتہ خوری کے 173 مقدمات درج کیے گئے جن میں سے 90 فیصد ملزمان افغان شہری تھے، انہوں نے مزید کہا کہ ملوث افراد میں سے 60 فیصد پہلے ہی پکڑے جا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ افغانستان سے آنے والے عسکریت پسند مقامی ساتھیوں کی مدد سے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔

بونیر ضلع میں ایک اہم کارروائی کے دوران، انہوں نے کہا کہ حکام نے دہشت گردی کے ایک بڑے حملے کو ناکام بنایا اور ٹی ٹی پی کے چار اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ یہ گروہ ضلع بونیر میں بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔ مزید انکشاف ہوا کہ دہشت گردوں کو افغانستان میں تربیت دی گئی۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں