پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملتان، سکھر اور گلگت ایئرپورٹس پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو ایندھن کی سپلائی روک دی ہے، جس سے قومی پرچم بردار کمپنی کی نازک صورتحال مزید بڑھ گئی ہے۔
پیر کو ایندھن کی سپلائی کی معطلی کے باعث ملتان، کراچی، سکھر، اسلام آباد اور گلگت کے درمیان 14 پروازیں منسوخ ہوگئیں ذرائع کے مطابق پی آئی اے پر طے شدہ شیڈول کے مطابق پی ایس او کے ذمے 650 ملین روپے واجب الادا ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
پی آئی اے نے شدید مالی بحران کے نتیجے میں اپنے فلائٹ آپریشن کی جزوی یا مکمل معطلی کے خدشات کے پیش نظر بینکوں سے 7 ارب روپے سے زائد کا اضافی قرضہ طلب کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے نے ایوی ایشن ڈویژن کو خط لکھ کر بینکوں سے 7 ارب روپے سے زائد کے فوری قرضے کی درخواست کی ہے۔ خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت پاکستان کی گارنٹی میں ایئرلائن کے لیے 7.5 ارب روپے کا قرض حاصل کرنے کا آپشن شامل ہے۔
خط میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ مالی مشکلات کی وجہ سے جدہ اور دبئی میں ایندھن کی فراہمی روک دی گئی تھی اور سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی پی ایس او نے ایئرلائن کو ایندھن فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کسی بھی وقت اس کی رکنیت معطل کیے جانے کے امکان کا بھی ذکر کیا گیا، اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایئر لائن کو نوٹس جاری کیے تھے۔
جنرل منیجر فنڈز مینجمنٹ کی طرف سے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویژن کو بھیجے گئے خط میں وزارت خزانہ پر زور دیا گیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرے اور بینکوں کو حکومتی گارنٹی کے تحت 7.5 ارب روپے کا قرض فراہم کرنے کی ہدایت کرے۔