ایک اہلکار نے کہا ہے کہ مشرقی لیبیا میں ایک طاقتور طوفان کی وجہ سے شدید سیلاب آنے سے کم از کم 150 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
طوفان ڈینیئل نے ہفتے کے آخر میں شمالی افریقی ملک لیبیا میں لینڈ فال کیا، حکام نے انتہائی ہنگامی حالت کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔ گزشتہ ہفتے اس نے یورپ میں ایک درجن افراد کو ہلاک کیا۔
لیبیا کی فوج کے سات اہلکار امدادی کارروائیوں کے دوران لاپتہ ہو گئے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
مشرقی لیبیا میں حکام نے کرفیو نافذ کر دیا ہے جب کہ اسکولوں اور دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
لیبیا میں بن غازی میں مقیم انتظامیہ کے ترجمان محمد مسعود نے کہا کہ “درنا، جبل الاخدر کے علاقے اور المرج کے مضافات میں طوفان ڈینیئل کے سیلاب اور طوفانی بارشوں کے نتیجے میں کم از کم 150 افراد ہلاک ہو گئے”۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا۔
طوفان ڈینیئل نے مشرقی شہروں بن غازی اور سوس کے علاوہ درنہ اور المرج کو بھی متاثر کیا ہے۔
مغربی شہر مصراتہ بھی سیلاب سے متاثر ہونے والوں میں شامل تھا۔
طوفان کی غیر مصدقہ ویڈیوز آن لائن گردش کر رہی ہیں، جس میں ایک کلپ بھی شامل ہے جس میں سیلابی پانی کے طوفان کو ایک آدمی کو بہاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دیگر فوٹیج میں ڈرائیوروں کو اپنی کار کی چھتوں پر پھنسے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
طوفان کی وجہ سے اسکولوں اور دکانوں کے ساتھ ساتھ تیل کی چار بڑی بندرگاہیں بند ہوگئیں۔