Friday, September 20, 2024

افغان شیعہ مسجد پر خودکش حملے میں 7 افراد ہلاک

- Advertisement -

طالبان حکومت نے کہا کہ جمعہ کو شمالی افغانستان میں ایک شیعہ مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔

اس شیعہ مسجد پر خودکش حملے سے پہلے  جب سے طالبان نے اگست 2021 میں امریکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اپنی شورش ختم کی تھی بم دھماکوں اور خودکش حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر کمی آئی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

تاہم، متعدد مسلح گروپس – بشمول اسلامک اسٹیٹ تنظیم کا علاقائی باب – ایک خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی، یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب صوبہ بغلان کے صدر مقام پول خمری میں واقع امام زمان مسجد میں نماز جمعہ کے لیے شیعہ نمازی جمع تھے۔

صوبائی انفارمیشن اینڈ میڈیا چیف مصطفیٰ اسد اللہ ہاشمی نے کہا کہ “سیکیورٹی اور تفتیشی دستے واقعے کے علاقے میں گئے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ کیسے پیش آیا”۔

انہوں نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ’’تفتیش ابھی جاری ہے۔

بغلان کے پراونشل ہسپتال کے ایک ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ تعداد زیادہ بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 19 لاشیں اور 40 زخمی مریض ہسپتال لائے جا چکے ہیں۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہلاک اور زخمیوں میں سے کچھ کو دوسرے نجی اسپتالوں میں بھی لے جایا گیا ہے۔‘‘

مقامی رہائشی عبدالحمید نے بتایا کہ اس نے بم پھٹتے ہی ایک “خوفناک آواز” سنی۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد بڑی تعداد میں شہداء اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایک اور مقامی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز لوگوں کو علاقے سے دور لے جا رہے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں