عمران خان کے مطابق افغان مہاجرین سے ہمدردی کا سلوک کیا جائے۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے افغان مہاجرین کی حالت زار کے بارے میں جیل سے بیان جاری کیا ہے۔
عمران خان نے بیان میں کہا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے وہ دین اسلام، کتاب اللہ، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ہماری معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
“جو لوگ جنگوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے اپنی سرزمین سے مجبور ہیں ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جانا چاہئے،” انہوں نے زور دیا۔ بحیثیت ملک، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کے ساتھ عزت اور شائستگی کے ساتھ پیش آئیں۔ 1.5 ملین مہاجرین 250 ملین کی قوم پر زیادہ بوجھ نہیں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان آنے والے پناہ گزینوں کی اکثریت جو اپنی سرزمین سے پناہ لینے یہاں آتے ہیں وہ انتہائی غریب ہیں۔ اگر اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل نہ کیا گیا تو افغان عوام مجموعی طور پر بے حس ہو جائیں گے۔
Former Prime Minister Imran Khan has issued a statement from his jail cell regarding the treatment meted out to Afghan Refugees who are being forced out of Pakistan.
Imran Khan has said:
– The way Afghan Refugees are being treated is against the religion of Islam, the Book of… pic.twitter.com/l5IelTAVPz— PTI USA Official (@PTIOfficialUSA) December 7, 2023
دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس ناقص حکمت عملی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ناراضگی ان کی نفسیات کا حصہ بن جائے گی۔
مجھے خدشہ ہے کہ ہمارا رشتہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ افغان مہاجرین کے ساتھ ریوڑ میں جانوروں جیسا سلوک کرنا بند کیا جائے۔ مجموعی طور پر پالیسی بنانے کے لیے منصوبہ بندی اور ذہانت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ مہاجرین کی عزت نفس اور وقار کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔