سویڈن کی انٹیلی جنس ایجنسی نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر ناراض مسلمانوں کے رد عمل کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کو دہشت گردی کے انتباہ کی سطح کو پانچ کے پیمانے پر چار کر دیا ہے۔
سویڈن میں دہشت گردی سی بچنے کے لیے سیکیورٹی پولیس کے سربراہ شارلٹ وون ایسن نے صحافیوں کو بتایا کہ سطح کو بلند سے بڑھا کر، جہاں یہ 2016 سے تھا، اونچا کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سویڈن پر حملے کی دھمکیوں کے حوالے سے بگڑتی ہوئی صورتحال اور یہ اندازہ ہے کہ خطرہ طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
وان ایسن نے زور دے کر کہا کہ خطرے کی سطح کو بڑھانے کا فیصلہ کسی ایک واقعے پر مبنی نہیں تھا، بلکہ اجتماعی تشخیص پر مبنی تھا۔
پڑوسی ملک ڈنمارک کی طرح سویڈن میں بھی حالیہ مہینوں میں عوامی سطح پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے جس نے مسلم ممالک میں بڑے پیمانے پر غم و غصے اور مذمت کو جنم دیا ہے۔
عراقی مظاہرین نے جولائی میں بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر دو بار دھاوا بولا، دوسرے موقع پر کمپاؤنڈ کے اندر آگ لگا دی۔
جدہ میں قائم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن نے بھی سویڈن اور ڈنمارک کی بے حرمتی کے بعد کارروائی نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
پچھلے ہفتے، بیروت میں سویڈش سفارت خانے پر ایک مولوٹوف کاک ٹیل پھینکا گیا حالانکہ وہ نہیں پھٹا، اور ہفتے کے آخر میں القاعدہ نے اسکینڈینیوین ملک کے خلاف حملوں کا مطالبہ کیا۔
مظاہروں کی وجہ سے سویڈن نے یکم اگست سے سرحدی کنٹرول کو بڑھا دیا۔ کئی مغربی ممالک نے حال ہی میں سویڈن کے لیے اپنے سفری مشوروں کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔