Sunday, October 20, 2024

امریکی قیدی 48 سال قید کے بعد بےگناہ قرار

- Advertisement -

نیویارک:امریکی قیدی 48 سال قید گزارنے کے بعد بےگناہ قرار دیا گیا۔  

اڑتالیس سال جیل میں رہنے کے بعد امریکی ریاست اوکلاہوما میں قیدی کو بےگناہ قرار دے کر رہا کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، 70 سالہ امریکی شہری گلین سیمنز کو اوکلاہوما کے جج نے 48 سال، ایک ماہ اور اٹھارہ دن قتل کے جرم میں سزا سنانے کے بعد مجرم قرار نہیں دیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

گلین کی رہائی ایک امریکی جج نے ثبوت ناکافی ہونے کی وجہ سے دی ہے۔

جج نے اپنے ریمارکس میں اپنے دعووں کی تائید کے لیے تمام دستیاب شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ملزم گلین سیمنز کو قتل کا مجرم نہیں پایا گیا اور وہ بے قصور ہے۔

واضح رہے کہ گلین سیمنز کو 1974 میں قریبی اسٹور پر ڈکیتی کے دوران قتل ہونے والے ایک شخص کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

امریکہ میں بےگناہ قیدیوں کو کبھی طویل سزا نہیں ملی۔ اوکلاہوما میں غلط سزا بھگتنےوالے کوایک لاکھ 75 ہزار ڈالرہرجانہ دیا جاتا ہے۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں