Sunday, September 8, 2024

اینکر اشفاق اسحاق ستی کا کہنا ہے، میں بے گناہ ہوں

- Advertisement -

اسلام آباد: اینکر پرسن اشفاق اسحاق ستی خود کو بے گناہ قرار دے رہےہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ دو دن پہلے نیوز اینکر اشفاق اسحاق ستی پر بیوی کی جانب سے وحشیانہ تشدد کا الزام لگایا گیا تھا

اینکر پرسن اشفاق اسحاق ستی نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے اپنے خلاف میڈیا ٹرائل ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

یقین کیجئے، 17 سال کی محنت کے بعد میں اس مقام تک پہنچا ہوں۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں پوسٹ کیاکہ، اس پورے سفر میں آپ نے مجھے جو پیار دیااس کے لیے میں شکر گزار ہوں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

گھریلو زیادتی کے الزامات کی وجہ سے معطل ہونے کے بعد، اس نے وضاحت فراہم کی۔ ستی کے خلاف ان کی اہلیہ نمائیکہ طاہر محمود کی شکایت کے جواب میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کرنے کے بعد فیصلہ سنایا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ بظاہر ان کی دوسری بیوی ہیں۔

کہانی کے دونوں پہلو دیکھے جائیں

اپنی دوسری بیوی کے ساتھ اپنے تنازعہ پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی کہانی کے دونوں پہلوؤں کو سننا بہت ضروری ہے۔ ہر چیز کے دو رخ ہوتے ہیں، ستی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کی شریک حیات کے ساتھ ان کی بحث آپس کا معاملہ تھا۔

اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہر گھر میں میاں بیوی کے درمیان جھگڑے ہوتے ہیں، لیکن اس کے معاملے کو بڑھا چڑھا کرجان بوجھ کر ان کی ساکھ کو خراب کیا گیا۔

سات منٹ کی ویڈیو میں گلابی قمیض پہنے نظر آنے والے ستی نے اپنی ذاتی زندگی پر سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس نے خود کو ایک بےگناہ کے طور پر بیان کیا۔

اے آر وائی نیوز کے سابق نیوز اینکر نے اپنی نجی زندگی کی وسیع بحث پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس صورتحال کو دیکھ رہی ہے اور میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب عدالتیں معاملات کو دیکھ رہی ہیں تو میڈیا کورٹس کی ضرورت نہیں ہے۔

ستی نے اپنی تیسری بیوی کے طلاق کے مطالبے کا موازنہ اپنی دوسری بیوی نومیکا کو بلیک میل کرنے سے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اینکر پرسن رابعہ انعم ذاتی طور پر ان پر تنقید کر رہی ہیں۔ اینکر پرسن نے کہا کہ ان کے سابق ساتھی کو ان کے خلاف بیان دینے سے پہلے انہیں فون کرنا چاہیے تھا یا پیغام بھیجنا چاہیے تھا۔

رابعہ کے ریمارکس سے مجھے ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میری شریک حیات، بچوں اور مجھے فون کالز موصول ہو رہی ہیں جو دھمکی آمیز ہیں۔ اگر میرے گھر والوں کو کوئی نقصان پہنچے تو رابعہ انم زمہ دارہوں گی۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں