کراچی: معروف مزاح نگار انور مقصود نے اغوا کی خبر کی تردید کر دی۔
معروف مزاح نگار اور اسکرین رائٹر انور مقصود نے آن لائن ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں نامعلوم افراد نے اغوا کر کے تشدد کیا اور ڈرایا۔
انور مقصود نے اپنے حامیوں سے غلط معلومات کے پھیلاؤ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک پیغام میں بے بنیاد الزامات کو نظر انداز کرنے کو کہا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
سوشل میڈیا سے لاتعلقی
اپنی آزمائش سے متعلق خبروں کے برعکس، مقصود نے واضح کیا، میرے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے زور کے ساتھ اسے جعلی خبرقرار دیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اپنی لاتعلقی پر زور دیتے ہوئے کہا، میرا نہ تو سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ ہے اور نہ ہی میں سوشل میڈیا دیکھتا ہوں۔
سنسنی خیز الزامات کو مزید کمزور کرنے کے لیے، مقصود نے انکشاف کیا کہ انھیں افواہوں کے بارے میں فکر مند فریقین کے فون کالز کے ذریعے معلوم ہوا۔
انہوں نے اخلاقی رپورٹنگ کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، میں نہ صرف ایسی تمام خبروں کی تردید کرتا ہوں، بلکہ میں ان لوگوں کی بھی مذمت کرتا ہوں جو بغیر کسی بھی تصدیق کے ایسی خبروں کو پھیلاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلم جامن کا درخت نے تیسرا بین الاقوامی ایوارڈ جیت لیا
اسکرپٹ رائٹر کی مضبوط تردید حالیہ آن لائن قیاس آرائیوں کے جواب میں سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انہیں موجودہ حکومت اور ان کے مطلوبہ اتحادیوں کے خلاف تنقیدی موقف کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، مقصود نے عوام پر زور دیا کہ وہ ہوشیاری سے کام لیں اور بے بنیاد افواہوں کو پھیلانے سے احتیاط کریں۔
اپنے مبینہ اغوا اور تشدد میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے، انور مقصود بے بنیاد قیاس آرائیوں کو روکنے اور جھوٹی معلومات کے باوجود ایمانداری اور شائستگی کے لیے اپنی غیر متزلزل لگن کا مظاہرہ کرنے کی امید کرتے ہیں۔