بلوچستان کو پنجاب اور سندھ سے ملانے والی قومی شاہراہ جمعہ کو ایک بار پھر شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث بند ہوگئی۔
بلوچستان سے پنجاب اور سندھ شاہراہ کے حوالے سے بولان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق پنجرہ پل پر عارضی سڑک ایک بار پھر زیر آب آگئی ہے۔ یہ سڑک مسلسل پانچ دن بند رہنے کے بعد صرف ایک دن پہلے چند گھنٹے کے لیے کھولی گئی تھی اور سیلاب کی وجہ سے دوبارہ بند کر دی گئی ہے۔
جس کی وجہ سے مسافروں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے اور حکومت سے اس مسئلہ کا مستقل حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
دوسری جانب مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں شدید بارشوں کے باعث عوام اور ٹرانسپورٹرز پل پر سفر کرنے سے گریز کریں۔
ایک روز قبل، مون سون کی بارشوں کے تیسرے سپیل سے خیبر پختونخواہ کے-پی میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں مختلف دیہی مقامات پر آنے والے سیلاب کے باعث سڑکیں اور پل بہہ گئے۔
طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان کا پنجاب اور سندھ سے رابطہ بھی منقطع کر دیا، جب کہ پنجاب میں دریائے چناب کے کنارے پھٹنے سے کم از کم 50 دیہات زیر آب آنے سے سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے۔
خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ تھا، جہاں بارش سے متعلقہ واقعات میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے، جن میں مانسہرہ میں دیوار گرنے کا واقعہ بھی شامل ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق ایبٹ آباد ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک اور ہلاکت ہوئی۔