پنجاب کے انفارمیشن سیکرٹری علی نواز ملک نے جمعہ کو واضح کیا کہ باربی فلم پر پنجاب میں پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔
تاہم باربی کی نمائش کی فی الحال اجازت نہیں دی جا رہی کیونکہ سنسر بورڈ سے منظوری کا انتظار ہے۔
انہوں نے بتایا فلم کی نمائش کی اجازت نہیں دی گئی ہے کیونکہ اسے سینسر شپ کے جائزے کے لیے دبئی بھیجا گیا ہے۔ سنسر بورڈ فلم ’باربی‘ کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا کہ اسے سینما گھروں میں چلایا جائے یا نہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
ان کے مطابق متعلقہ حکام فلم کی نظرثانی شدہ کاپی کا انتظار کر رہے تھے اور اس عمل کو مکمل ہونے میں کچھ دن لگیں گے۔
نوٹس کے مطابق، باربی کو پاکستان کے پنجاب کے علاقے میں ایل جی بی ٹی کیو کے حامی مواد نشر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، جس نے جلد ہی ٹوئٹر پر توجہ حاصل کی۔ پنجاب سنسر بورڈ نے فلم کو اس وقت تک این او سی دینے سے انکار کر دیا ہے جب تک کہ ’قابل اعتراض مواد تبدیل نہیں کیا جاتا۔
دریں اثنا، لاہور کے دو معروف سینما گھروں کیو اور سنے سٹار نے اس رپورٹ کی اشاعت کے وقت اپنی ویب سائٹس پر فلم کے لیے کوئی شوز طے نہیں کیا تھا۔ لیکن یونیورسل سینما گھروں میں فلم کے شوز درج تھے۔
مشہور گڑیا کے بارے میں فینٹسی کامیڈی فلم، جس کی ہدایت کاری گریٹا گیروِگ نے کی ہے، اس میں مارگوٹ روبی اور ریان گوسلنگ نے کام کیا ہے۔
باربی کا باکس آفس پر آغاز جمعرات کو ایشیا کے کچھ حصوں میں شروع ہوا اور توقع ہے کہ ہفتے کے آخر میں امریکی تھیٹروں سے 100 ملین ڈالر کمائے گی۔