اسلام آباد، پاکستان اور جاپان باہمی فائدے کے لیے مختلف صنعتوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے مطابق، جنہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انتظامیہ قوم میں خوشحالی لانے کے لیے اقتصادی سفارت کاری پر کام کر رہی ہے۔
یہاں موصول ہونے والے ایک پیغام کے مطابق، وزیر خارجہ، جو جاپان کے چار روزہ دورے پر ہیں، نے ٹوکیو میں پاکستانی تارکین وطن کی جانب سے منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک لائیو سٹاک اور زراعت میں سرمایہ کاری سے خوب فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جاپان کی ترقی سے پاکستان کو سیکھنا چاہیے۔ پاکستان میں نوجوانوں کی آبادی 65% سے زیادہ ہے، اور ہم ان کو ہنر پر مبنی تعلیم اور تربیت فراہم کر کے اس انسانی وسائل کو استعمال کر سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے جاپانی تاجر برادری اور قیادت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مزید برآں اتوار کو بلاول نے ٹوکیو میں جاپانی بزنس کمیونٹی اور جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) کے ایگزیکٹوز سے ملاقات کی۔
ہفتہ کو بلاول 4 روزہ سرکاری دورے پر ٹوکیو پہنچے۔ اس کی موجودگی نے طویل غیر حاضری کے بعد جاپان کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطوں کی بحالی کا اشارہ دیا۔
دورے کے دوران بلاول اپنے جاپانی ہم منصب یوشیماسا ہایاشی سے بات چیت کریں گے۔
تاکیو اکیبا سے ملاقات کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ نے وزیر اعظم فومیو کشیدا کے ساتھ ایک ملاقات کا اہتمام بھی کیا ہے۔
مزید برآں، وہ ایشیائی ترقیاتی بنک انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کریں گے، جو ایک مشہور جاپانی تھنک سنٹر ہے۔