جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب بم دھماکوں میں پچانوے افراد ہلاک
ایران کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے ہاتھوں قتل کی چوتھی برسی کے موقع پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دو بم دھماکوں میں کم از کم 95 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
کرمان شہر میں صہیب الزمان مسجد کے قریب ایک جلوس پر ہونے والے دھماکوں سے درجنوں افراد زخمی ہوئے۔
ویڈیوز میں سڑک پر لاشیں اور ایمبولینسوں کو جائے وقوعہ کی طرف بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اس عزم کا اظہار کیا کہ “دہشت گردانہ حملے” کا “سخت جواب” دیا جائے گا۔
کسی بھی گروپ کی جانب سے فوری طور پر کوئی دعویٰ نہیں کیا گیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ 42 سالوں میں ایران میں اس طرح کا سب سے مہلک حملہ ہوا ہے۔
ابتدائی طور پر مرنے والوں کی تعداد 103 بتائی گئی تھی لیکن ایران کے وزیر صحت نے کہا کہ کچھ نام حادثاتی طور پر دو بار درج کیے گئے۔
شبہات عرب علیحدگی پسندوں اور سنی جہادی گروپوں جیسے اسلامک اسٹیٹ آئی ایس پر پڑ سکتے ہیں جنہوں نے حالیہ برسوں میں ملک میں شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں 2000 سال پرانا مقبرہ دریافت
بدھ کا حملہ لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایران کے حمایت یافتہ فلسطینی گروپ حماس کے نائب رہنما کی ہلاکت کے بعد خطے میں شدید کشیدگی کے درمیان ہوا ہے۔