Saturday, September 7, 2024

کینیڈین وزیراعظم کا مودی کو سیدھا جواب

- Advertisement -

خالصتان پر کینیڈین ریفرنڈم کو روکنے کی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی درخواست کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مسترد کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان خالصتان تحریک اور بیرونی مداخلت جیسے موضوعات پر متعدد بات چیت ہوئی ہے۔

کینیڈا کی حکومت، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مطابق، شہریوں کے آزادی اظہار اور عدم تشدد پر مبنی اسمبلی کے حقوق کو ہمیشہ اعلیٰ ترجیح دیتی ہے، اور یہ نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اخلاقی غم و غصے کی حمایت کرتی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ پہلا فرض قانون کا احترام اور اس پر عمل کرنا ہے۔ ایسا کرنے والے کچھ لوگ پوری قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔

ہندوستان میں جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب کینیڈا کے دارالحکومت میں بھارت سے علیحدگی اور سکھوں کے لیے الگ ملک بنانے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔

کینیڈین خالصتان ووٹ کو روکنے کی بھارت کی جانب سے پہلے کی گئی کوششیں ہمیشہ بے اثر رہیں۔

کینیڈا میں موجودہ خالصتان ریفرنڈم کی جگہ وہ گردوارہ ہے جہاں علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ہردیپ سنگھ کے والدین نے آج ریفرنڈم میں پہلا ووٹ ڈالا۔

سکھ علیحدگی پسند تحریک کے رہنماؤں نے بھارتی ایجنسیوں پر ہردیپ سنگھ کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے، اور کینیڈا کی حکومت بھارت کی مخالفت کے خلاف کیس کو دیکھ رہی ہے۔

یاد رہے کہ کینیڈا میں 7.5 ملین سے زیادہ سکھ رہتے ہیں، جو اسے بھارت کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی سکھ برادری بناتا ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں