Saturday, October 19, 2024

چین کا تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف اقدامات کا عہد

- Advertisement -

چین نے جمعرات کو تائیوان کو دفاعی نظام کی حالیہ فروخت پر امریکہ کے خلاف طاقتور اقدامات کا عزم کیا۔

چین نے کہا کہ وہ اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرے گا اور واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ تائیوان کو ہتھیار کی فروخت منسوخ کرے، جسے بیجنگ اپنا علاقہ سمجھتا ہے۔

بیجنگ میں قائم روزنامہ گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جزیرے کو مسلح کرنے کے خطرناک رجحان کو روکے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

پینٹاگون نے بدھ کو کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو ایف-16 انفراریڈ سرچ اینڈ ٹریک آئی آر ایس ٹی سسٹمز اور متعلقہ آلات کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے جس کی تخمینہ لاگت $500 ملین ہے۔

وانگ نے کہا کہ بیجنگ اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم اور طاقتور اقدامات کرے گا۔

پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی کانگریس کو ممکنہ فروخت کے دن پہلے مطلع کر دیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس آلات اور مدد کی مجوزہ فروخت سے خطے میں بنیادی فوجی توازن نہیں بدلے گا۔

مارچ میں، بائیڈن انتظامیہ نے تائیوان کو تقریباً 619 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کے پیکیج کی منظوری دی، جس میں F-16 گولہ بارود اور متعلقہ سامان شامل تھا۔

چین نے بارہا واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ کسی بھی قسم کی فوجی مصروفیت یا اس کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں