فیصل آباد میں بدھ کو جھنگ روڈ پر شہریوں کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ ڈاکو راہگیر کو لوٹ رہے تھے۔
عینی شاہدین نے فیصل آباد پولیس کو بتایا کہ دو ڈاکوؤں نے کراس فائر سے قبل کچھ شہریوں کو لوٹنے کی کوشش کی۔ پولیس کا ریسپانس یونٹ ایمرجنسی کال ملنے پر جائے وقوعہ پر پہنچ گیا اور جاں بحق اور زخمی ملزم کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کمیونٹی کی جانب سے ان چوروں کو روکنے کے لیے کچھ نہ کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ گئی ہے جو لوگوں سے ان کی نقدی اور قیمتی سامان آزادانہ طور پر لوٹ رہے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
فیصل آباد میں بڑھتے جرائم کی وجوہات
پاکستان کے جرائم کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح وقت کے ساتھ ساتھ رپورٹ ہونے والے جرائم کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ بے روزگاری، بڑھتی ہوئی غربت،اور مہنگائی ہے۔ کچھ دیگر غیر اقتصادی عوامل بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔
بہت سے علاقوں میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے لوگ اپنے گھروں میں بھی غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ خواندگی کی کم سطح، بے روزگاری ہی ہے جو افراد کو جرائم کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔
اس وقت پاکستان کاہر بڑا شہر پرتشدد جرائم کی بلند شرحوں سے دوچار ہے۔ ان جرائم میں کم عمری کے جرائم بنیادی وجوہات پیسہ، زمین، جنسی حملے، ناخواندگی، غیرت کے نام پر قتل، دیرینہ دشمنی اور منشیات شامل ہیں۔
جرائم سے بچنے کا طریقہ
اگر پاکستانی حکومت جرائم کی شرح کو کم کرنا چاہتی ہے تو اسے
۔ ٹیکسوں، دفاعی اخراجات، قرضوں، گرانٹس اور قوم میں غربت کی سطح کو کم کرنا ہوگا۔
۔ پاکستانی حکومت کو بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے ایک ایسا معاشی ماحول پیدا کرنا چاہیے جو نئی ملازمتوں اور مستحکم افراط زر کی حوصلہ افزائی کرے۔