Sunday, November 24, 2024

کراچی کے الیکٹرک کا مزید 3 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ

- Advertisement -

کراچی کی پاور یوٹیلیٹی کے الیکٹرک نے رواں سال کی اپریل تا جون سہ ماہی کے لیے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مزید 3.02 روپے فی یونٹ مانگ لیا ہے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے لیے  3.02 روپے فی یونٹ اضافی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ اپریل-جون کے دوران قیمت کی ترتیب میں 2.57 روپے فی یونٹ کی نظرثانی پر مبنی ہے، جس کے بعد آپریشنز اور مینٹیننس پر 87 پیسے فی یونٹ سالانہ افراط زر کا اثر پڑتا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے 19 اکتوبر  کو عوامی سماعت کے لیے درخواست منظور کر لی ہے تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا کے ای کی درخواست درست تھی یا نہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

یہ اس لیے اہم ہے کہ نیپرا اور وفاقی حکومت نے پہلے ہی کے -الیکٹرک کے صارفین کے لیے دو ماہ یعنی اکتوبر اور نومبر کے لیے بجلی کے نرخوں میں 4.46 روپے فی یونٹ تک اضافے کی اجازت دے دی ہے تاکہ پاور کمپنی کو حکومت کی سبسڈی کی ادائیگیوں کو کم کیا جا سکے۔

یہ ایک اور 3.28 روپے فی یونٹ اضافے کے اوپر بھی ہے جو گزشتہ ماہ کے -الیکٹرک کے صارفین کے لیے یکساں قومی ٹیرف میں اضافے کے حصے کے طور پر ملک بھر میں اکتوبر سے مارچ 2024 تک چھ ماہ کے لیے وصول کیا گیا تھا۔

لہٰذا، کراچی والے دراصل اکتوبر اور نومبر میں اپنے مختلف سلیب اور کیٹیگریز کے لحاظ سے فی یونٹ 4.76 روپے سے 7.73 روپے اضافی ادا کر رہے ہیں، اور پھر بعد کے چار مہینوں یعنی دسمبر سے مارچ تک اوسطاً 3.28 روپے ادا کر رہے ہیں۔

اس پس منظر میں، ریگولیٹر اور پاور ڈویژن کو صارفین پر اضافی بوجھ اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سیاسی شور کو کم کرنے کے لیے اضافی 3.02 روپے فی یونٹ ایڈجسٹمنٹ کو ترتیب دینا ہوگا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں