کراچی شہر کی نوعمردعا زہرہ پر سکون زندگی گزار رہی ہے۔
کراچی کی دعا زہرہ جو گھر چھوڑ کر اپنی مرضی سے بھاگ گئی تھی، اب اپنے والدین کے ساتھ خوشی سے رہ رہی ہے اور اپنے خاندان کا سر فخر سے بلند کر رہی ہے۔
سال 2022 میں، دعا زہرہ نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے شادی کی، لیکن ایک طویل قانونی کشمکش کے بعد اسے اس کے والدین واپس لانے میں کامیاب ہو گئے۔ وہ اپنی زندگی سے مطمئن ہیں، اور اس کے والد مہدی علی کاظمی اپنی بیٹی کے بارے میں اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
حال ہی میں، دعا کے والد نے اپنی بیٹی کے اسکول کے پراجیکٹ کے میڈل جیتنے کے بارے میں ایک دل کو چھونے والی تازہ خبر فراہم کی۔
اس کے والد نے سوشل میڈیا پر لکھا، “خدا کا شکر ہے، دعا زہرہ نے پورے اسکول میں اسائنمنٹ مقابلے میں بہترین کارکردگی کا ایوارڈ جیتا ہے۔
دعا زہرہ کے والد کا رد عمل
مہدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر سے ہمیں ملنے والی محبتوں، نیک تمناؤں اور دعاؤں کے بغیر یہ ممکن نہیں ہو سکا۔
انہوں نے دعا کے سکول کی انتظامیہ اور انسٹرکٹرز کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دعا زہرا کو اس کی بہترین حالت میں واپس لانے میں مساوی تعاون کیا۔
یہ بھی پڑھیں: میڈیکل کالج جعلی ڈگری جاری کرنے پر سیل
دعا زہرہ کیس 2022 میں اس وقت سرخیوں میں آیا جب کراچی کی نوجوان لڑکی گھر سے فرار ہوگئی لیکن بہاولنگر میں دوبارہ سامنے آئی، جہاں اس نے ظہیر احمد سے شادی کی۔ لڑکی نے اپنے والدین سے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
بعد ازاں ظہیر اور خاندان کے افراد پر اغوا، عصمت دری اور جبری شادی کے الزامات عائد کیے گئے اور پولیس نے دعا زہرہ کو بازیاب کرالیا۔ عدالت نے دعا زہرا کو واپس سندھ منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
کچھ دیر پناہ گاہ میں رہنے کے بعد دعا کو اپنے والدین کے ساتھ گھر واپس آنے کی اجازت مل گئی۔ عدالت نے والدین کو حکم دیا کہ نوجوان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ضمانت فراہم کی جائے۔