پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے رہنما فردوس شمیم نقوی کو کراچی میں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔انھیں پہلوان گوٹھ کے علاقے سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ فردوس شمیم نقوی کے خلاف حالیہ حکومت مخالف مظاہروں کے بعد مختلف تھانوں میں کئی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، پولیس نے کہا کہ نرسری میں جسٹس ہاؤس کے قریب احتجاج کرنے والی متعدد خواتین کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نقوی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہیں جنہیں 9 مئی کو قومی احتساب بیورو نیب کے ذریعہ پارٹی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس نے ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کو جنم دیا تھا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
پی ٹی آئی کے حامیوں نے تاریخی کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا تھا اور اسے نقصان پہنچایا تھا – جو اصل میں جناح ہاؤس کے نام سے جانا جاتا تھا اور جو کبھی بابائے قوم، قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ کے طور پر کام کرتا تھا۔ .
بدھ کو سوشل میڈیا پر آڈیو لیکس بھی منظرعام پر آئی، جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ اس حملے میں پی ٹی آئی کی قیادت مبینہ طور پر ملوث تھی۔
مبینہ آڈیو کلپس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے پارٹی کارکنوں کو جناح ہاؤس میں جمع ہونے کی تاکید کی تھی، کیونکہ انہوں نے ریکارڈ شدہ ٹیلی فون کالز میں تاریخی عمارت کو پہنچنے والے نقصان پرخوشی منائی تھی۔
سٹی پولیس آفیسر سی پی او راولپنڈی سید خالد محمود ہمدانی نے کہا کہ 9 مئی کے فسادات میں خطرناک جرائم میں ملوث افراد کی مکمل تفتش کی جائے گی۔