Saturday, July 27, 2024

پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری، ایک مثبت پیش رفت

- Advertisement -

پاکستان میں سال 2023 کی ڈیجیٹل مردم شماری ایک مثبت پیش رفت ہے۔ مردم شماری کا مقصد مخصوص علاقوں کے رہائشیوں کے لیے اچھی طرح سے باخبر پالیسی پلاننگ کے لیے معلومات اکٹھا کرنا ہے۔

پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری سے بنیادی ضروریات جیسے سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں کی فراہمی کے لیے ضروری وسائل مختص کیے جا سکیں گے۔

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ مردم شماری کس طرح کی جاتی ہے، دستی طور پر یا ڈیجیٹل، لیکن ہمیں پاکستان میں ہمیشہ نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات ہی رہتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان منتشر آوازوں کی وجہ سے مشق قابل اعتراض ہے۔ 20 سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد 2017 میں ملک کی چھٹی مردم شماری اس خدشے کے پیش نظر کی گئی کہ اس کے نتائج بدامنی کا باعث بنیں گے۔ یہ جاننا حوصلہ افزا ہے کہ انتظامیہ نے منصوبہ بندی کے مطابق ساتویں مردم شماری کرانے کا انتخاب کیا۔

 جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل مردم شماری پاکستان میں ہوئی   

جنوبی ایشیا میں اب تک کی سب سے بڑی ڈیجیٹل مردم شماری پاکستان میں کی گئی جو کہ ایک دلچسپ حقیقت ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

آبادی اور رہائش کے ساتھ ساتھ ان کے جغرافیائی محل وقوع کے حوالے سے شماریاتی ڈیٹا کو اکٹھا کرنے، مرتب کرنے، تجزیہ کرنے، جانچنے، شائع کرنے اور پھیلانے کے لیے پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 126,000 اینڈرائیڈ پر مبنی سمارٹ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے کی گئ ہے۔ ان ہاؤس لسٹنگ اور اینومریشن ایپلی کیشنز کو گلوبل پوزیشننگ سسٹم اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل مردم شماری شفاف اور قابل اعتبار

اس میں یہ بات یقینی ہے کہ مشق ممکن حد تک درست، شفاف اور قابل اعتبار ہوگی۔ اس مردم شماری میں استعمال کی جانے والی سب سے حالیہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیو ٹیگنگ ہے، جو گنتی میں مدد کرتی ہے اور اسکولوں، ہسپتالوں، مساجد، یونیورسٹیوں اور دیگر معاشی اداروں کے ساتھ ساتھ حقائق پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے آبادیاتی اشارے فراہم کرتی ہے۔

منفرد ڈیجیٹلائزیشن

اس میں ملک کے تمام خطوں سے روزانہ تقریباً 10 ملین شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے اور اسے محفوظ سرورز سے ہم آہنگ کیا جاتا ہے، اس طرح یہ منفرد ڈیجیٹلائزیشن اقدام کی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی لگن

یہ مردم شماری کا ایک ذمہ دار بہترین ادارہ ہے، اس ادارے نے مردم شماری کے نظام کو ڈیجیٹل طور پر تبدیل کرنے کے لیے بہت ہی کم وقت میں محنت کی اور خود کو کامیاب بنایا۔

پاکستان کو دستی مشقت سے گریز کرنا چاہیے

ہماری موجودہ دنیا تیزی سے تبدیلی سے گزر رہی ہے۔ تعمیر، ریکارڈ رکھنے، معلومات کی تقسیم، اور دیگر پہلے انسانی عمل اب بڑی حد تک خودکار اور مشینوں کے ذریعے انجام پاتے ہیں۔ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانا چاہیے اور بین الاقوامی سطح پر دوسرے بڑے شرکاء کے ساتھ رہنے کے لیے دستی مشقت سے گریز کرنا چاہیے۔

دبئی جو کہ تیس لاکھ سے زیادہ آبادی کا شہر ہے، پوری طرح سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف مائل ہو چکا ہے، امارات کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے نوٹ کیا کہ اس اقدام سے 350 ملین ڈالر اور 14 ملین مزدوری کے اوقات کی بچت ہوئی ہے۔

دبئی دنیا کا پہلا دارالحکومت ہے جو مکمل طور پر پیپر لیس ہے اور یورپ اور امریکہ کی بہت سی دوسری قومیں بھی اس طرز عمل کو اپنا رہی ہیں۔ اس لیے پاکستان کے لیے بھی، ڈیجیٹلائزیشن ایک قابل عمل اورمستقبل میں قابل بھروسہ انتخاب رہے گا۔

پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن سسٹم کی رفتار

پاکستان بھی ڈیجیٹل سسٹم کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس کی رفتار اس وقت بہت سست ہے۔ کیونکہ ہم ایک قوم کی حیثیت سے ہمیشہ ہچکچاہٹ کا شکار رہے ہیں اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے مشکوک بھی ہوتے ہیں اس کے برعکس دہائیوں پرانے طریقوں میں پھنسے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ایسی صورت حال میں پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نے پاکستان کی ساتویں مردم شماری کو پہلی ڈیجیٹل طور پر کرائی جانے والی مردم شماری بنا کر ایک قدم اٹھایا ہے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم لانچ 

پی بی ایس نے ابتدائی طور پر ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم لانچ کیا جہاں صارفین گھر بیٹھے اپنی سہولت کے مطابق اپنی معلومات درج کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد پی بی ایس کی ٹیم معلومات اکٹھی کرنے کے لیے گھر گھر جا کر اس ڈیٹا کو اکٹھا کرتی ہے اور اس کی تصدیق کرتی ہے۔

اختتام 

ہم ڈیجیٹل مردم شماری کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں مزید جانیں گے جب یہ آخری مرحلے تک پہنچ جائے گی۔ نتائج سے قطع نظر، ہمیں چاہیے کہ مستقبل میں آگے بڑھتے رہیں اور بتدریج کاغذ کے بغیر مردم شماری کی طرف منتقل ہوں۔

یقیناََ ڈیجیٹل مردم شماری غلطیوں سے پاک ڈیٹا اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی جو اس کے بعد پاکستان کے عوام کی خوشحالی کے لیے حرف بہ حرف استعمال ہو گی۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں