چترال سے آزاد امیدوار ثریا بی بی پہلی خاتون رکن اسمبلی منتخب ہوئیں ہیں۔
چترال کی یہ پہلی خاتون ہیں جو رکن اسمبلی کی ممبر بنی ہیں، انہوں نے عام انتخابات میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے ون چترال سے کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کردی۔
وہ چترال کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نےچترال کے علاقے سے رکن اسمبلی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
انہوں نے اپنے قریبی حریف جمعیت علمائے اسلام پاکستان فضل کے شکیل احمد کو 8000 سے زائد ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
یہ بھی پڑھیں:کن کرکٹ اسٹارز نے الیکشن 2024میں حصہ لیا؟
ثریا بی بی نے کل 130,189 رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 18,914 ووٹ حاصل کیے جن میں 60,645 خواتین اور 69,544 مرد شامل ہیں۔ انتخابات میں 50.48% کی اعلی ٹرن آؤٹ کی شرح دیکھی گئی، جو اس علاقے کے ووٹروں کے جوش و خروش کو ظاہر کرتی ہے۔
چترال کی خواتین کے لیے، جو روایتی اور مردانہ تسلط والے معاشرے میں طویل عرصے سے پسماندہ ہیں، ان کی جیت ایک شاندار کامیابی ہے۔
ثریا بی بی کی کامیابی ان دقیانوسی تصورات اور رکاوٹوں کو بھی چیلنج کرتی ہے جنہوں نے خواتین کو خطے میں سیاست میں حصہ لینے سے روکا ہے۔