اتراکھنڈ میں مسجد کے انہدام پر جھڑپ میں 4 افراد کی ہلاکت کے بعد الرٹ پر
شمالی ہندوستان کی اتراکھنڈ ریاست میں حکام کی جانب سے ایک مسجد کو غیر قانونی طور پر تعمیر کرنے کا الزام لگا کر منہدم کرنے کے بعد تشدد میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
لیکن مسجد میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انہیں غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
جمعرات کی شام شروع ہونے والی جھڑپوں میں سینکڑوں مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ مظاہرین گاڑیوں کو آگ لگا رہے ہیں اور پتھراؤ کر رہے ہیں اور پولیس ان پر آنسو گیس چلا رہی ہے۔
کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور ریاست نے حالات کو قابو میں لانے کے لیے “دیکھتے ہی گولی مار” کے احکامات جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی اے آئی اسٹارٹ اپ کی سی ای او گرفتار
یہ واقعہ ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں پیش آیا۔ ضلع میں پچھلے سال جنوری میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے تھے جب 50,000 سے زیادہ لوگوں کو، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، کو بے دخلی کا نوٹس دیا گیا تھا اور یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہندوستانی ریلوے کی ملکیت والی زمین پر غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ بعد ازاں ہندوستان کی اعلیٰ عدالت نے انہدام پر روک لگا دی تھی۔