Friday, October 18, 2024

حبیب بینک پلازہ کراچی

- Advertisement -

حبیب بینک پلازہ جسے ایچ بی ایل پلازہ کہا جاتا ہے جو کراچی میں واقع ہے۔

حبیب بینک پلازہ، جسے ایچ بی ایل پلازہ بھی کہا جاتا ہے،جو حبیب بینک لمیٹڈ کا ہیڈ آفس ہے اور آئی آئی چندریگر روڈ کراچی پاکستان میں واقع ہے۔

یہ  کبھی ایشیا کی سب سے اونچی عمارت ہوا کرتی تھی، اس وقت یہ امتیاز جنوبی ایشیا میں کسی اور عمارت کے پاس نہیں تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

یہ 335 فٹ بلند فلک بوس عمارت  1972 تک جنوبی ایشیا کی سب سے اونچی عمارت تھی، جسے ایکسپریس ٹاورز  نے پیچھے چھوڑ دیا۔

یہ چار دہائیوں تک پاکستان کی سب سے اونچی عمارت رہی جب تک کہ 29 منزلہ اور 116 میٹر اونچا ایم سی بی ٹاور تعمیر نہیں ہوا۔

ایچ بی ایل پلازہ کا افتتاح بینک کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا تھا، اس نے 4 ستمبر 1971 کو اپنا کام شروع کیا تھا۔

رویت ہلال کمیٹی چاند دیکھنے کے لیے اجلاس بلانے کے لیے برسوں باقاعدگی سے عمارت کا استعمال کرتی رہی ہے۔

تازہ ترین خبر کے مطابق سن 2021 تک، اس میں 1,770 سے زیادہ ملازمین برسرے روزگار تھے۔50 سال بعد بھی، ایچ بی ایل پلازہ کراچی کا ایک اہم نشان ہے۔

حبیب بینک پلازہ کیسے کام کرتا ہے 

آج کی تازہ ترین خبروں میں ایچ بی ایل  پلازہ ایچ بی ایل کے آپریشنز، ٹیکنالوجی اور اس ڈیجیٹل تبدیلی کے اعصابی مرکز کے طور پر کام کرتا ہے جس پر بینک نے آغاز کیا ہے۔

گزشتہ 50 سال کی عمر میں ملک اور ایچ بی ایل کے لاکھوں کلائنٹس دونوں کی مالی بہتری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس عمارت نے مالیاتی صنعت میں ایچ بی ایل کی نمایاں پیش رفت کا مشاہدہ کیا ہے۔ تناظر میں، اس مدت کے ارد گرد، بینک کا منافع تقریباً 100 ملین روپے تھا۔ آج یہ 30 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ ان درمیانی سالوں میں، بینک کی ایڈوانسز 4 بلین روپے سے بڑھ کر 1.2 ٹریلین روپے ہو گئی ہیں، جبکہ اس کے کل ڈپازٹس 6.8 بلین روپے سے بڑھ کر 3 ٹریلین روپے ہو گئے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں