Saturday, September 21, 2024

مجھے اپنے مذہب اور لباس سے متعلق تبصروں کی فکر نہیں ہے

- Advertisement -

سارہ علی خان کا دعویٰ ہے کہ اگر لوگ ان کے پیشے کے علاوہ کسی اور چیز یعنی مذہب اور لباس پرکوئی تنقید کرے تو انھے برا نہیں لگتا۔

ہندوستانی میڈیا سارہ علی خان  نے ووگ انڈیا کو انٹرویو دیا اور انہونے کہا میرے مذہب ور لباس پے کوئی بھی بات کرے مجھےفرق نہیں پڑتا اور فیشن میگزین کے لیے بولڈ فوٹو شوٹ کرایا جس کی انڈیا میں بہت دھوم مچھ رہی ہے۔

سارہ علی خان نے اس انٹرویو میں بتایا کہ سال کے آخر تک ان کی تین فلمیں آنے والی ہیں اور انہیں امید ہے کہ ان کے مداح ان سے لطف اندوز ہوں گے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

سارہ علی خان نے کہا کہ انہیں لباس یا مذہب پر تنقید کی کوئی پرواہ نہیں جب تک کہ اس سے ان کے کام میں کورکاوٹ نہ ہو۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک ایسے خاندان سے ہیں جہاں دوسرے لوگوں کے تبصروں کو سنجیدگی سے نہ لینا معمول کی بات ہے۔

سارہ نے دعویٰ کیا کہ صرف ان تنقیدوں کوسنتی ہوں جو ان کے کام سے متعلق ہوتی ہیں۔ لوگ تنقید کرنے کے لیے بنے ہیں اگر لوگوں کو میرا کام پسند نہیں آتا، تو پھر اس پر تنقید کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ سارہ خان جو کہ ایک مسلمان ہیں، نے حال ہی میں اپنی فلم کی تشہیر کے لیے مندروں کا دورہ کیا تھا۔ اس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور اس کے اشتعال انگیز لباس اور جرات مندانہ فلمی مناظر کو بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں