Thursday, September 19, 2024

آئس لینڈ کا آتش فشاں زلزلے کے بعد پھٹ پڑا

- Advertisement -

اوسلو: جنوب مغربی آئس لینڈ میں خطرناک آتش فشاں پھٹ پڑا ہے۔    

کئی ہفتوں کی شدید زلزلے کی سرگرمی کے بعد، جنوب مغربی آئس لینڈ میں پیر کو دیر گئے ایک آتش فشاں پھٹ پڑا، جس سے پڑوسی شہر کو نقصان پہنچا اور ایک بڑے علاقے میں لاوا اور دھواں بھر گیا۔

حکام نے گزشتہ ماہ ماہی گیری کے گاؤں گرنداوک کے تقریباً 4,000 مکینوں کو خالی کر دیا تھا اور جزیرہ نما ریکجینس میں بڑے پھٹنے کے خدشے کے پیش نظر پڑوسی بلیو لیگون جیوتھرمل سپا کو بند کر دیا تھا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

محکمہ موسمیات نے اپنی ویب سائٹ پر بتا دیا تھا۔

خبردار: ہاگافیل کے ذریعہ گرنداوک کے شمال میں پھٹنا شروع ہو گیا ہے۔ گاؤں آئس لینڈ کے دارالحکومت ریکجاوک کے جنوب مغرب میں تقریباً 40 کلومیٹر (25 میل) کے فاصلے پر ہےاور یہ کہ پھٹنا قصبے سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر شروع ہوا تھااورزمین میں دراڑیں گاؤں کی طرف پھیل گئیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زارا برانڈ نے غزہ کی تباہی کی تصویر کشی کرکے فینس کو ناراض کر دیا

کفلویک بین الاقوامی ہوائی اڈہ، جو ریکجاوک سے زیادہ دور نہیں ہے، اب بھی کھلا ہے، تاہم وہاں آمد اور روانگی دونوں کے لیے کافی تاخیر کا بتایا گیا ہے۔

لائیو اسٹریمز نشر

پگھلی ہوئی چٹان کو زمین میں دراڑ سےحیرت انگیز ظورپر پھٹتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔پھٹنے کی تصاویر اور لائیو اسٹریمز میڈیا آؤٹ لیٹس پر نشر کی گئیں تھیں۔ چٹان کی وشد نارنجی اور پیلی رنگت رات کے آسمان کی تاریکی سے بالکل متصادم تھی۔

ذرائع کے مطابق، جی پی ایس ڈیوائسز کی پیمائش کے ساتھ زلزلے کی سرگرمی سے پتہ چلتا ہے کہ میگما جنوب مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے اور گرنڈاویک کی سمت میں پھٹنا جاری رہ سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ، ہر سیکنڈ میں 100 سے 200 کیوبک میٹر (3,530 سے 7,060 کیوبک فٹ) لاوا پھوٹتا ہے، جو پچھلے پھٹنے کے ریکارڈ سے کئی گنا زیادہ ہے۔

انتباہ جاری

ملک کے سول ڈیفنس نے عوام کو انتباہ جاری کیا کہ وہ خطے کے قریب نہ جائیں جب کہ ہنگامی کارکنوں نے صورتحال کا جائزہ لیا، اورمقامی پولیس نے کہا کہ انہوں نے اس خطرے کے پیش نظر اپنے الرٹ کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔

آئس لینڈ زلزلوں اور آتش فشاں کے پھٹنے کا ایک مرکز ہے کیونکہ یہ دنیا کی دو بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں، یوریشین اور شمالی امریکہ کے درمیان واقع ہے، جو مختلف سمتوں میں حرکت کر رہی ہیں۔

اگرچہ پھٹنا اب بھی غیر متوقع ہے۔ نومبر کے وسط میں آدھی رات کو جب زلزلہ آیا تو گرنداوک کے لوگوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا، سڑکوں میں دراڑیں پڑ گئیں، اور عمارتوں کو ساختی نقصان پہنچا۔

ماہرین زلزلہ کا خیال تھا کہ اس وقت آتش فشاں پھٹنا قریب تھا، لیکن ارضیاتی سرگرمی بعد میں کم ہوگئی۔

ریکجاوک جزیرہ نما نے حالیہ برسوں میں غیر آبادی والے علاقوں میں کئی آتش فشاں پھٹتے دیکھے ہیں۔

ریکجاوک جزیرہ نما کے دور دراز حصوں میں حال ہی میں متعدد دھماکے ہوئے ہیں۔

علاقے کے فگرادلسفجال آتش فشاں نظام میں، لاوے کے چشمے مارچ 2021 میں زمین میں ایک شگاف سے پھوٹ پڑے جس کی لمبائی 500 اور 750 میٹر (1,640 اور 2,460 فٹ) کے درمیان تھی۔

اس سال میں جاری آتش فشاں سرگرمی کے چھ ماہ کے دوران ہزاروں آئس لینڈ کے باشندوں اور زائرین نے اس علاقے کا دورہ کیا۔ اسی خطے میں اگست 2022 میں تین ہفتے طویل اور اس سال جولائی میں دوسرا آتش فشاں پھٹ پڑا۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں  

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں