آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر قرض کی قسط کی منظوری دے دی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے جمعرات کو پاکستان کو 528ایس ڈی آر ملین یا تقریباً 700 ملین امریکی ڈالر کی فوری منتقلی کی منظوری دے دی، پہلا جائزہ مکمل کرتے ہوئے اور ایس بی اے کے تحت تقسیم کی گئی کل رقم کو بڑھا کر 1.9 بلین امریکی ڈالر کر دیا۔
پاکستان کی وزارت خزانہ نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا، آج پاکستان کے معاشی اصلاحات کے پروگرام کا پہلا جائزہ تھا جس کی حمایت آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) نے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے ذریعے مکمل کی تھی۔
The Executive Board of the International Monetary Fund (IMF) completed the 1st review and allows for an immediate disbursement of SDR 528 million (around US$ 700 million) bringing the total disbursements under the SBA to US$ 1.9 billion.
— Ministry of Finance, Government of Pakistan (@Financegovpk) January 11, 2024
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
متفقہ رقم پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کا ایک حصہ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اس نو ماہ کی اسکیم سے پہلے ہی 1.2 بلین ڈالر کا فائدہ اٹھا چکا ہے۔
حالیہ معاشی تشخیص کے اختتام کے بعد، ایک اضافی 1.1 بلین تقسیم کیے جائیں گے، جو ایک پائیدار مالیاتی تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ فونز 15 جنوری سے قسطوں پردستیاب ہوں گے
پاکستان کو ہنگامہ خیز وقت کے بعد اپنی معیشت کو مستحکم کرنے میں آئی ایم ایف کے منصوبے سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ ملک کا بجٹ خسارہ کم ہوا ہے، مہنگائی کم ہوئی ہے، اورملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت، پاکستانی حکومت نے ٹیکس ریونیو بڑھانے، بینکنگ انڈسٹری کو مضبوط بنانے اور ملک کے بجٹ خسارے کو کم کرنے جیسی اصلاحات نافذ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ پائیدار اقتصادی ترقی کا حصول اور تمام پاکستانیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ان اصلاحات پر منحصر ہے۔