کوئٹہ – نو تعمیر شدہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ جلد ہی باضابطہ طور پر کھول دیے جائے گے، کیونکہ یہ اب ہوا بازی کے مرکز کے طور پر استعمال کے لیے تیار ہے۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ کا سیفٹی چیک مکمل کر لیا گیا ہے اور یہ فلائٹ آپریشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ اس کے نتیجے میں، وزیر اعظم شہباز شریف 23 مارچ کو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا باضابطہ طور پر افتتاح کریں گے۔
ہوائی اڈہ، جو گوادر شہر سے ٢٦ کلومیٹر مشرق میں چھپا ہوا ہے، اس کی تعمیر پر ٢٠٠ ملین ڈالر سے زیادہ لاگت آئی ہے۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب مارچ ٢٠١٩ میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کی تھی۔
انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کی ویب سائٹ کے مطابق یہ منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل کیا گیا کیونکہ اس کی آخری تاریخ مارچ ٢٠٢٣ تھی۔
“نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آزمائشی پرواز” کے بارے میں ایک جائزہ اجلاس گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقد ہوا، اور اس کی صدارت وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کی۔
سی اے اے کمپلیکس، لینڈ سلائیڈنگ انفراسٹرکچر، کارگو بلڈنگ، ١,٠٥٠ افراد کے لیے ایئرپورٹس سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کیمپ، اور ١٣٢ کے وی گرڈ اسٹیشن ان منصوبوں میں شامل تھے جن پر شرکاء نے پیش رفت کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا۔
ملٹی بلین ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں کئی اہم اجزاء شامل ہیں جن میں سے ایک گوادر ایئرپورٹ کی تعمیر ہے۔
سڑکوں کے جال کے ساتھ، ہوائی اڈہ کاروباری افراد اور سیاحوں کے لیے یہ ممکن بنائے گا کہ وہ خوبصورت شہر کا دورہ کر سکیں اور تجارتی امکانات کی تلاش کے علاوہ پرسکون ماحول کا لطف اٹھائیں۔