تین پولیس افسران نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل کے ساتھ تصویر لینے کے بعد ایک اے ایس آئی کو لاپرواہی برتنے پر معطل کر دیا گیا تھا۔
15 مارچ کو ایک تصدیق شدہ ٹویٹر اکاؤنٹ نے ایک پولیس اہلکار کی تصویر پوسٹ کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ لاہور کے غازی آباد تھانے کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اصغر کو پی ٹی آئی کی زرتاج گل کے ساتھ سیلفی لینے کے بعد ایکٹو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا۔
تھانہ غازی آباد کے اہلکار اصغر اے ایس آئی کو زرتاج گل کے ساتھ سیلفی بنانے پر معطل کردیا گیا۔ ذرائع pic.twitter.com/66tAJwYgUU
— Malik Faizan Ahmad (@FaizanMalikPTI_) March 15, 2023
اس ٹویٹ کو اب تک تقریباً 400 بار دیکھا جا چکا ہے۔
اسی طرح کا دعوی دوسرے ٹویٹر صارفین نے بھی تصویر کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ “غازی آباد پولیس اسٹیشن کے اے ایس آئی اصغر کو زرتاج گل کے ساتھ سیلفی لینے پر معطل کر دیا گیا،”۔
تھانہ غازی آباد سے اصغر اے ایس آئی زرتاج گل کے ساتھ سیلفی بنانے پر معطل کلوز لائن رپٹ نمبر 50#زمان_پارک_پُہنچو pic.twitter.com/gCYHbuz1MH
— Khubaib Inam Joiya Adv (@KhubaibInam_) March 15, 2023
حقیقت
یہ دعویٰ درست ہے۔ تین پولیس افسران نے اس معلومات کی تصدیق کی ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور کے ترجمان مبشر حسین نے فون پر بتایا: “ہاں، اس آدمی کو معطل کر دیا گیا ہے۔”
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
حسین نے مزید وضاحت کی کہ پولیس اہلکار کی معطلی کی وجہ “ڈیوٹی سے غفلت” ہے۔
جبکہ غازی آباد تھانے کے ایک پولیس افسر سجاد الرحمان نے بھی فون پر بتایا کہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر اصغر نواز سیال کو فی الحال ایکٹو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سیال سے رابطے میں “انہوں نے کہا پولیس اہلکاروں نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کینٹ کے حکم پر میرے بارے میں ایک رپورٹ لکھی ہے،” انہوں نے کہا، “ابھی تک انہوں نے مجھے معطل کر دیا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس کے بعد وہ کیا کریں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تصویر انہوں نے 13 مارچ کو لی تھی، جس دن پی ٹی آئی نے سیاسی ریلی نکالی تھی۔
سیال نے کہا کہ سیلفی ایک بڑا جرم بن گیا ہے۔ “یہ کوئی گناہ نہیں تھا تصویر لینا۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ تصویر کیسے وائرل ہوگئی۔