Thursday, September 19, 2024

پی ٹی آئی مذہبی جماعتوں میں شامل

- Advertisement -

پی ٹی آئی مذہبی جماعتوں میں شامل، پی پی پی کی  پی ایم ایل این کی حمایت

پی ٹی آئی مذہبی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے جب کہ  پی پی پی اپنے حریف پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔

پاکستان کے عام انتخابات کے پانچ دن بعد، دو مخالف جماعتوں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، دونوں نے حکومت بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

پی ٹی آئی کی قیادت نے منگل کو اعلان کیا کہ اس کے آزاد امیدوار اقلیتی جماعت مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ساتھ اتحاد میں شامل ہو کر وفاقی اور صوبہ پنجاب میں ایک حکومت بنانے کی کوشش کریں گے۔

پارٹی نے یہ بھی کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں اس کے امیدوار حکومت بنانے کے لیے ایک اور مذہبی جماعت جماعت اسلامی (جے آئی) کے ساتھ اتحاد کریں گے۔

جمعرات کو ہونے والے انتخابات نے ایک منقسم مینڈیٹ دیا جس میں کسی بھی جماعت کو قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی تحریک انصاف سے وابستہ آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ لیکن حکومت بنانے کے لیے انہیں اب بھی کسی سیاسی جماعت یا اتحاد کا حصہ بننے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا 26 حلقوں کے حتمی نتائج روکنے کا حکم

منگل کو اتحاد کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ انہیں خان نے “پی پی پی، پی ایم ایل این اور ایم کیو ایم”، یا متحدہ قومی موومنٹ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

رؤف حسن

اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں حسن نے کہا کہ عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ حکومت بنانا اس کا حق ہے جس نے انتخابات جیتے ہیں۔

سابق کرکٹر عمران خان کو اپریل 2022 میں پارلیمانی عدم اعتماد کے ووٹ میں اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کو بھی اپنے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں کھڑا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا جب اس کا انتخابی نشان کرکٹ بیٹ جنوری میں انتخابی قوانین کی خلاف ورزی پر اس سے چھین لیا گیا تھا۔

خان نے برقرار رکھا ہے کہ وہ تین بار کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پی ایم ایل این یا سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پی پی پی کے ساتھ مشغول نہیں ہوں گے اور انہیں “کرپٹ” کہتے ہیں۔

تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک karen

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں