Monday, September 23, 2024

عراقی فٹبالرز کا سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج

- Advertisement -

بغداد: عراقی لیگ فٹبال میچ میں کھلاڑیوں نے سویڈن میں مقدس کتاب کی بے حرمتی کے خلاف احتجاجاً قرآن پاک کے نسخے اٹھا رکھے تھے، جس پر پوری مسلم دنیا میں غم و غصہ اور مذمت کی گئی تھی۔

الشورطا اور القاسم کے درمیان میچ سے قبل جمعے کو ہونے والے ایونٹ کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز نے قرآن پاک کو چوم کر مقدس کتاب کے لیے اپنے احترام کا اظہار کیا۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

تماشائیوں کا ایک بڑا ہجوم ان کے ساتھ شامل ہوگیا۔ قرآن ہمارا ابدی قانون ہے اور اس کی پاسداری ہر مسلمان پر فرض ہے۔ ایک بینر تھامے حامیوں کے ایک گروپ کا اعلان کیا۔

اشتعال انگیز عمل، جس میں ایک عراقی شخص نے عیدالاضحی کے پہلے دن اسٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے باہر قرآن پاک کے ایک نسخے کو نذر آتش کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اشتعال انگیز عمل کی منظوری سویڈش حکام نے دی تھی۔

عراق، ترکی، متحدہ عرب امارات، اردن اور ایران سمیت متعدد مسلم ممالک نے اس کارروائی کے ردعمل میں اپنے سویڈش سفیروں کو طلب کیا۔ جس نے مسلم دنیا میں غم و غصے اور احتجاج کو جنم دیا۔

سلوان مومیکا، ایک عراقی پناہ گزین جس نے یہ ظلم کیا۔ عراق کی عدلیہ نے اس کی شناخت اس شخص کے طور پر کی ہے۔ جس نے یہ ظلم کیا ہے اور اس کی حوالگی کی کوشش کی گئی ہے۔

تاکہ اس کے خلاف عراقی قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ عراقی وزارت نے زور دے کر کہا کہ۔ وہ ایک عراقی ہے اور سویڈش حکومت سے اسے واپس کرنے کی التجا کی ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں پڑھا گیا۔ “قانونی جواز اور اظہار رائے کی آزادی مذہبی مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں دیتی۔”

عراقیوں کی ایک بڑی تعداد نے جمعرات کو بھی مشتعل مظاہرے کیے ہیں۔ سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے سینکڑوں افراد نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر مختصر طور پر حملہ کیا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں