جمعہ کے روز اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حماس کے اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے جمعہ کے اوائل میں “جوابی فضائی حملے” کیے ہیں۔
لبنانی خبر رساں ایجنسی المنار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے طائر کے علاقے میں ایک کھلے علاقے کو نشانہ بنایا جس کے بعد ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی جیٹ طیارے لبنان کی فضائی حدود سے نکل گئے۔
ایک اور بیان میں حماس نے غزہ پٹی پر اسرائیل کی طرف سے کیے گئے حملوں کی بھی مذمت کی ہے۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
غزہ شہر میں”دھماکوں اور جیٹ طیاروں کی آوازیں سنی گئیں” جب اسرائیلی افواج نے کہا کہ وہ شہر کو نشانہ بنا رہے ہیں -اور انہوں نے کئی علاقوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
اسکے جواب میں غزہ نے اسرائیل کی جانب کئی راکٹ بھی داغے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے یہ بیان دیا کہ غزہ شہر میں اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں بچوں کے ایک ہسپتال کو نقصان پہنچا جس سے نوجوان مریضوں کو مزید خطرہ لاحق ہو گیا۔
وزارت صحت نے وحشیانہ حملے کی مذمت میں یہ بھی کہا کہ “یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ہو، اور یہ انتہائی ناقابل قبول ہے”۔
اسرائیلی افواج کے غزہ پر حملے سے چند گھنٹے قبل وزیر اسرائیلی اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ “اسرائیل ہمارے دشمنوں کو نشانہ بنائے گا اور وہ ہر جارحیت کی قیمت چکائے گا”۔
رمضان کے مقدس مہینے میں یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پولیس کے چھاپوں کے بعد بے گناہ نمازیوں کی پٹائی کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی بربریت کی مسلم ممالک کی جانب سے وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی جس پر غزہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغے جانے پر ردعمل ظاہر کیا گیا۔