جنید جمشید کی ساتویں برسی مداح انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اسلام آباد: معروف گلوکار، موسیقار، مبلغ، عالم دین اور نعت خواں جنید جمشید کو ان کی ساتویں برسی پر ان کے مداح انھیں یاد کر رہے ہیں۔
سات دسمبر 2016 کو حویلیاں میں ایک المناک طیارے کے حادثے میں جنید جمشید اور ان کی دوسری اہلیہ کی جانیں گئیں۔ حادثے میں 47 افراد کی جانیں گئیں۔ بدقسمت طیارہ چترال سے اسلام آباد جا رہا تھا۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
تین ستمبر 1964 کو پیدا ہونے والے جمشید کی کامیابیوں کی حسین تاریخ ہے۔ 1990 میں مکینیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی، وہ ابتدائی طور پر پاکستان ایئر فورس میں ایک پیشہ ور ایف-16 فائٹر پائلٹ بننے کی خواہش رکھتے تھے، ان کا ابتدائی ہدف اپنے والد کے نقش قدم پرچلنا تھا، جو کہ پاکستان ایئر فورس میں ایک ریٹائرڈ گروپ کیپٹن تھے، لیکن پی اے ایف سلیکشن بورڈ نے آنکھوں کی کمزوری کی وجہ سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اداکارہ اور ہدایت کار نوشین مسعود انتقال کر گئیں
مولانا طارق جمیل سے متاثر
جمشید نے معروف مبلغ اور عالم مولانا طارق جمیل سے متاثر ہونے کے بعد سال2004 میں موسیقی کو خیرباد کہہ دیا، اور خود کو اسلام کے لیے وقف کر دیا۔
انہیں 2007 میں حکومت پاکستان کی طرف سے مذہبی فریضے کے لیے ان کی لگن کے انعام کے طور پر تمغہ امتیاز ملا۔
مزید برآں، جمشید نے اپنی معروف ملبوسات کی لائن، “جے ” کے ساتھ ایک دیرپا میراث چھوڑی ہے، جس کے پاکستان اور باہر دونوں جگہ متعدد اسٹورز ہیں۔
جنید جمشید کی ساتویں برسی پر ان کے مداح ان کی بہت سی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کرتے رہتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے مذہبی اور ثقافتی ماحول پر دیرپا نقوش چھوڑے ہیں۔