Friday, December 5, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 170

بھارت کے یوم آزادی پرسکھوں اور کشمیریوں کا احتجاج

سکھوں اور کشمیریوں نے دنیا کے مختلف ممالک میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر مودی اور بھارت کے خلاف شدید احتجاج کر کے نعرے بھی لگائے۔

سکھ برادری نے  واشنگٹن میں بھارت کے یوم آزادی کے دن سفارت خانے کے سامنے زبردست مظاہرہ کیا۔

سکھ برادری کے احتجاج میں خالصتان کے قیام کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کی مذمت کی گئی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

پیرس میں بھی کشمیری اور سکھ برادری نے ہندوستان کی جشن آزادی کے موقع پر یوم سیاہ منا کر زبردست احتجاج کیا۔

اس دوران بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں مودی کے فاشزم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

برمنگھم میں بھی کشمیریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، جہاں انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر مزید سفارتی دباؤ ڈالے۔

کار عطیہ کرنا خوشحالی کا سبب بنتا ہے

کارعطیہ کے اثرات کے بارے میں جانیں۔ اپنی کار خیراتی ادارے کو عطیہ کرنے سے آپ، خیراتی ادارے اور ماحول کی کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔

کار کا عطیہ دنیا میں ان مقاصد کو حاصل کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ بن گیا ہے جہاں بہت سے لوگ اپنی برادریوں اور ماحول پر اچھا اثر ڈالنے کے بامعنی طریقے تلاش کر رہے ہیں۔

آپ اپنی کار خیراتی تنظیم کو دے کر متعدد وجوہات کی حمایت کرتے ہوئے خود کو منوا سکتے ہیں۔ آئیے کارعطیہ کرنے کی دنیا اور اس کے قابل ذکر فوائد کی چھان بین کرتے ہیں۔

انگلش میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

۔ کار عطیہ کرنے کے عمل کو آسان بنانا

حالیہ برسوں میں، کار عطیہ کرنے کے طریقہ کار کو زیادہ سے زیادہ آسان کیا گیا ہے۔ یہ طریقہ پریشانی سے پاک ہے کیونکہ بہت سی معزز تنظیموں کے پاس سادہ آن لائن فارم ہوتے ہیں جنہیں آپ اپنے عطیہ کی معلومات درج کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

جب وہ آپ کی کار کو قبول کرتے ہیں، تو وہ اس کے پک اپ کے انتظامات کریں گے، جس سے آپ کو اپنی پرانی کارکو فروخت یا ضائع کرنے سے بچ جائیں گے۔

۔ کار عطیہ کرنے کے ماحول پر اثرات

کار عطیہ کرنا ایک ایسا انتخاب ہے جو تنظیموں کی مدد کرنے کے علاوہ ماحول کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔ ان کی خراب ایندھن کی کارکردگی اور زیادہ اخراج کی وجہ سے، پرانی گاڑیاں ایک اہم کاربن فوٹ پرنٹ چھوڑ سکتی ہیں۔

اپنی استعمال شدہ کار کو دے کر، آپ ماحول کے لحاظ سے کم سازگار کاروں کو سڑک سے ہٹا کر ماحولیاتی طور پر فائدہ مند نقل و حمل کے متبادل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

۔ محسوس کرنے والے اچھے عناصر

آٹوموبائل عطیہ کرنے کا عمل بھی جذباتی فوائد رکھتا ہے۔ یہ جان کر تسلی بخش اور اطمینان بخش ہو سکتا ہے کہ آپ کی پرانی کار سے زیادہ فائدہ ہو گا۔ یہ دنیا کو بدلنے اور دیرپا تاثر چھوڑنے کا ایک عملی طریقہ ہے۔

۔ گاڑیوں کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال

تمام عطیہ شدہ کاریں نقد میں تبدیل نہیں ہوتی ہیں۔ ایسی گاڑیوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے جو مرمت سے باہر ہیں، بہت سی تنظیمیں ری سائیکلنگ کی سہولیات کے ساتھ تعاون کرتی ہیں۔

مزید برآں، کچھ گاڑیاں بحال کی جا سکتی ہیں اور ضرورت مند لوگوں، جیسے کم آمدنی والے خاندان یا مشکل حالات سے گزرنے والے لوگوں کو دی جا سکتی ہیں۔

۔ ٹیکس کے فوائد

ٹیکس کے فوائد کا امکان کار کے عطیات کی سب سے دلکش خصوصیات میں سے ایک ہے۔ آپ اپنی عطیہ کردہ کار کی منصفانہ مارکیٹ ویلیو کی بنیاد پر، ملک اور دائرہ اختیار پر منحصر ٹیکس وقفے کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی ٹیکس کی ذمہ داری کم ہوتی ہے بلکہ خیراتی تنظیموں کو دینے کے لیے آپ کی ترغیب میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

۔ خیراتی کوششوں میں مدد کرنا

سماجی خدشات کو دور کرنے کے لیے نہ ختم ہونے والی کوشش کرنے والی خیراتی تنظیموں کی مدد کرنا کاروں کے عطیات کے ذریعے ممکن ہوتا ہے، جو ایک خاص موقع فراہم کرتا ہے۔

آپ کی گاڑی کا تحفہ ان قابل خیراتی اداروں کی مدد کر سکتا ہے، جیسے طبی تحقیق میں معاونت کرنا، تعلیمی مواد کی فراہمی، آفات سے نمٹنے کی کوششوں میں تعاون کرنا، یا بے گھر افراد کی مدد کرنا۔

آپ کا تعاون درحقیقت لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہوگا کیونکہ خیراتی ادارے اکثر عطیہ کردہ کاریں فروخت کرتے ہیں اور اپنے پروگراموں کو فنڈ دینے کے لیے جمع کی گئی رقم کا استعمال کرتے ہیں۔

۔ کار عطیہ کرنے کی قدر

تیزی سے تبدیلی اور مشکلات کی حامل دنیا میں کمیونٹی کی مدد کے لیے آٹوموبائل عطیہ کرنا ایک مؤثر طریقہ ہے۔ یہ خیراتی سرگرمی صرف ضرورت مندوں کی مدد کرنے کے علاوہ پوری کمیونٹی کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔

۔ آزادی اور نقل و حرکت فراہم کرنا

قابل اعتماد نقل و حمل تک رسائی کا فقدان لوگوں کے روزگار، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے۔

آپ کسی کی نقل و حرکت میں براہ راست مدد کر سکتے ہیں اور گاڑی عطیہ کر کے انہیں زیادہ آزاد اور بااختیار زندگی گزارنے کے ذرائع فراہم کر سکتے ہیں۔

آپ کا تعاون کسی ایسے شخص کے لیے ایک بہتر مستقبل کا دروازہ کھول سکتا ہے جیسا کے والدین ،جو اپنے بچوں کی اکیلے کفالت کر رہا ہو، ایک تجربہ کار، یا کسی ایسے شخص کے لیے جو بے گھر ہو۔

۔ کارعطیہ کرنا کمیونٹی کی شرکت کو فروغ دیتا ہے۔

 گاڑی دینا دوسروں کو اپنی برادریوں میں ایسا کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ لوگ فلاحی کاموں میں حصہ لینے اور ایک بڑی تحریک میں شامل ہونے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں جس کا مقصد دنیا کو بہتر بنانا ہے۔

۔ نتیجہ

آپ خیراتی کاموں کی حمایت کرکے، عطیہ کے عمل کو ہموار کرکے، ٹیکس کے فوائد حاصل کرکے، اور پائیداری کی حوصلہ افزائی کرکے متعدد طریقوں سے تبدیلی کو متاثر کرسکتے ہیں۔ کار کے عطیہ کے دائرے پر غور کریں، جہاں پروان چڑھنے والوں کو ہر ایک کے لیے ایک روشن مستقبل فراہم کیا جاتا ہے، چاہے آپ اپنی کار کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہوں یا صرف دینا چاہتے ہوں۔

آٹوموٹو عطیات کی قدر پر زور دینا ناممکن ہے۔ کار جیسی بڑی چیز کا عطیہ کرکے، آپ محض ایک مادی جائیداد کو ترک نہیں کر رہے ہیں، بلکہ آپ ضرورت مندوں کی مدد کر رہے ہیں، ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دے رہے ہیں، انسان دوستی کے مقاصد میں مدد کر رہے ہیں، اور ہمدردی اور سخاوت کی ثقافت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

کل سے پاکستان ریلوے کرایوں میں 10 فیصد اضافہ کرے گا

0

لاہور: پاکستان ریلوے نے ایندھن کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ردعمل میں ریلوے نے بھی کرایوں میں دس فیصد اضافہ کردیا۔

اس سلسلے میں، تمام مسافر ٹرینوں اور شٹل ایکسپریس کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، محکمہ پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق۔

محکمہ ریلوے کے باقاعدہ نوٹیفیکیشن کے مطابق اعلان کردہ ٹرین کے نئے کرایوں کا اطلاق 17 اگست 2023 سے ہو گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں 20 سے 30 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ٹرانسپورٹرز کی جانب سے قیمتیں بڑھانے کے بعد لاہور سے اسلام آباد کا کرایہ 1800 روپے سے بڑھا کر2300 روپے کر دیا ہے۔جب کےلاہور سے مانسہرہ کا کرایہ2400 روپےتھا اب2800 روپے ہو گیا ہے۔

اسی طرح مظفرآباد اور ڈیرہ اسماعیل خان کا کرایہ بالترتیب 2500 سے بڑھ کر 2900 روپے اور 2200 سے 2500 روپے ہو گیا ہے۔

کرایوں میں اچانک اضافے کے نتیجے میں مسافروں اور ٹرانسپورٹرز میں تکرار کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور ٹرانسپورٹرز کا خیال ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر موجودہ کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔

خیال رہے کہ نگراں انتظامیہ نے آئندہ 15 روز کے لیے پٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے۔

اس حوالے سے کیے گئے اعلان میں کہا گیا ہے کہ پٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے اور ڈیزل کی نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر ہے۔

منی لانڈرنگ کیس میں جیکلین فرنانڈز کو اہم ریلیف مل گیا

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ جیکلین فرنانڈز کو 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی ہے۔

جیکلین فرنانڈز مبینہ طور پر 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے معاملے میں ضمانت پر باہر ہیں لیکن انہیں ہندوستان چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے اس پابندی کی وجہ سے عدالت میں درخواست جمع کرائی۔

ان کی اپیل کے جواب میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں ریلیف دی اور انہیں کچھ شرائط پر ملک چھوڑنے کا اختیار دیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

اداکارہ کو اب بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے جب عدالت نے نوٹ کیا کے انہوں نے کبھی بھی اپنی ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا۔

اپنی روانگی سے تین دن پہلے، جیکلین فرنانڈز کو عدالت کو اطلاع کرنا ضروری ہے۔ اداکارہ کو جلد ہی پاسپورٹ مل جائے گا، تاہم اس سے قبل انہیں 50 لاکھ روپے جمع کرانے پڑیں گے۔

عدالت نے حکم دیا کہ اداکارہ کو بیرون ملک سفر کے بعد اپنا پاسپورٹ عدالت میں دوبارہ داخل کرانا ہوگا۔

اداکارہ کے وکیل نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے سامنے عرضی میں کہا تھا کہ مختصر نوٹس پر بیرون ملک سفر کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے، ایک اداکار کے طور پر جیکلین فرنانڈز کا کیریئر بہت متاثر ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں بنیادی ملزم مدعا علیہ سکیش چندرا شیکھر اس وقت قید میں ہیں۔ ملزم کی قریبی دوست ہونے کے ناطے، جیکلین فرنانڈزنے کیس کی تفتیش میں حصہ لیا ہے اور اپنی بے گناہی کو ظاہر کرنے کے لیےکہیں بار عدالت میں گواہی دی ہے۔

پی سی بی کی ویڈیو دیکھ کر وسیم اکرم کو صدمہ

پاکستان کے سابق لیجنڈ فاسٹ بولر وسیم اکرم نے 76ویں یوم آزادی پر جاری ہونے والی پاکستان کرکٹ کی تاریخ پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی پی سی بی کی ویڈیو دیکھنے کے بعد صدمے اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ایک وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی ٹویٹ میں، وسیم اکرم نے فلم سے کرکٹ کے ہیرو اور 1992 کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان عمران خان کو ہٹانے پر تنقید کرتے ہوئے پی سی بی سے غلطی کو درست کرنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

اکرم نے لکھا، مجھے سری لنکا پہنچنے سے پہلے طویل پروازوں اور گھنٹوں کے ٹرانزٹ کے بعد اپنی زندگی کا جھٹکا لگا جب میں نے پاکستان کرکٹ کی تاریخ پر عمران خان کے سیاسی اختلافات کے بنا پر  پی سی بی کے مختصر کلپ میں نہیں دکھایا گیا ۔ مزید یہ کہ عمران خان ایک عالمی کرکٹ لیجنڈ ہیں۔ اپنے دور میں  ٹیم ایک طاقتور یونٹ بن کر ابھری، اور ہمیں ایک ذریعہ ملا… پی سی بی معذرت کرے  اور ویڈیو کو ہٹا دے ۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک جشن کی ویڈیو جاری کی جس میں کرکٹ کے آئیکنز کو اجاگر کیا گیا جنہوں نے پاکستان کرکٹ کو دنیا بھر میں متعلقہ اور مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ ویڈیو ان تمام لیجنڈری کرکٹ ستاروں کو دلی خراج تحسین تھا جنہوں نے کھیل کی تاریخ کو تشکیل دینے میں مدد کی۔

تاہم، پی سی بی کو شائقین کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس میں ماضی کے بڑے کھلاڑیوں کی کمی تھی یا انہیں صرف دو منٹ، 21 سیکنڈ کی فلم میں مختصر طور پر دکھایا گیا، جس میں 1992 کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان عمران خان، محمد یوسف، اور سعید انور شامل تھے۔

عدنان صدیقی، جگن کاظم اور سجل علی کو تمغہ امتیاز دیا جائے گا

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے میڈیا اور دیگر شعبوں میں خدمات انجام دینے والی 696 شخصیات کو تمغہ امتیاز سے نوازا جائے گا۔

پاکستانی انٹرٹینمنٹ کا معروف نام سجل علی اداکار عجب گل، واسع چوہدری، عدنان صدیقی اور جگن کاظم کے ساتھ تمغہ امتیاز ایوارڈ حاصل کریں گے۔ ان تمام افراد کو سول ایوارڈز ملیں گے جن کی منظوری صدر عارف علوی نے دی 23 مارچ 2024 کو یوم پاکستان کی تقریب میں یہ ایوارڈز دیے جائںگے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

گلوکار راحت فتح علی خان، مرحوم عنایت حسین بھٹی، گلوکار فخر محمود، گلوکار شازیہ منظور، مائی ڈھائی اور عبدالبتین فاروقی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے موسیقی کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کیا۔

دی لیجنڈ آف دی مولا جٹ، کے فلمساز بلال لاشاری کو بھی فلم سازی کے شعبے میں سول انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وہاب ریاض نے انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کر دیا

بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے بدھ کو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

وہاب ریاض جو پنجاب کی نگراں حکومت کے اسپورٹس ایڈوائزر بھی ہیں – انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X سابقہ ٹویٹر پر کہا، بین الاقوامی پچ سے ہٹ کر، ایک ناقابل یقین سفر کے بعد، میں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ ، ان کے اہل خانہ، کوچز، سرپرستوں، ٹیم کے ساتھیوں، مداحوں اور میرا ساتھ دینے والے ہر فرد کا شکریہ ادا کیا۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

ای ایس پی این کریک انفو کے مطابق، وہاب نے پاکستان کے لیے 27 ٹیسٹ، 91 ون ڈے اور 36 ٹی ٹوئنٹی کھیلے اور آخری بار 2020 میں قومی رنگ میں آئے۔

انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 34.50 کی اوسط سے 83 وکٹیں حاصل کیں، ون ڈے میں 34.30 کی اوسط سے 120، جب کہ ٹی ٹوئنٹی میں 28.55 کی اوسط سے 34 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ حال ہی میں پاکستان سپر لیگ 2023 میں پشاور زلمی کا حصہ تھے۔

ای ایس پی این کریک انفو  نے وہاب کی جانب سے جاری کیے گئے ایک پریس بیان کا بھی حوالہ دیا، میں گزشتہ دو سالوں سے اپنے ریٹائرمنٹ کے منصوبوں کے بارے میں بات کر رہا ہوں، کہ میں 2023 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں، اور میں اب پہلے سے کہیں زیادہ آرام دہ محسوس کر رہا ہوں۔ اپنے ملک کی خدمت کی۔ اور قومی ٹیم میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنا فخراور اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں فرنچائز کرکٹ میں ایک نئے ایڈونچر کا آغاز کرنے پر بہت پرجوش ہوں، جہاں مجھے امید ہے کہ دنیا کے بہترین ٹیلنٹ کا مقابلہ کرتے ہوئے سامعین کو تفریح اور حوصلہ افزائی کروں گا۔

سرکاری اداروں میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی

پشاور: خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے ہدایات موصول ہوگئیں سوشل میڈیا کے استمعالپر پابندی عائد کر دی گئی۔   

نگراں خیبرپختونخوا انتظامیہ کے تمام صوبائی ملازمین کو کسی بھی پیشہ ورانہ یا سیاسی بحث میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی انہیں کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاکستانی نظریہ پر بحث یا تجزیہ کرنے کی اجازت ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

محکمہ اسٹیبلشمنٹ کی ہدایات کے مطابق، کسی بھی سرکاری ملازم کو حکومت کی رضامندی کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔

رول نمبر 25 کے مطابق، کوئی بھی سرکاری ملازم ہدایات کے مطابق کوئی ایسا بیان نہیں دے گا جس کا وفاقی یا صوبائی حکومتوں پر اثر ہو۔

اس پلیٹ فارمز کو صرف ایگزیکٹو سیکرٹری اور متعلقہ محکمے کے سربراہ کی رضامندی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

فیصل آباد متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ

حکام نے بتایا کہ بدھ کو فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں ایک مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزامات پر متعدد گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی۔

ایک مسیحی رہنما اکمل بھٹی نے کہا کہ ہجوم نے کم از کم پانچ گرجا گھروں کو نذر آتش کیا اور ان گھروں سے قیمتی سامان لوٹ لیا جنہیں ان کے مالکان نے مساجد میں ہجوم کو بھڑکانے کے اعلانات کے بعد چھوڑ دیا تھا۔

سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں چرچ کی عمارتوں سے دھواں اٹھتا اور لوگ فرنیچر کو آگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا جو ان سے گھسیٹا گیا تھا۔ ایک عیسائی قبرستان کے ساتھ ساتھ مقامی حکومت کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 

جڑانوالہ کے پادری عمران بھٹی نے میڈیا کو بتایا کہ توڑ پھوڑ کی گئی گرجا گھروں میں سالویشن آرمی چرچ، یونائیٹڈ پریسبیٹیرین چرچ، الائیڈ فاؤنڈیشن چرچ اور عیسیٰ نگری کے علاقے میں واقع شہرون والا چرچ شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں ایک عیسائی کلینر کے گھر کو بھی مسمار کر دیا۔

دریں اثنا، پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 بی کی توہین، اور 295 سی کی توہین آمیز کلمات کے استعمال وغیرہ کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انور نے کہا کہ پولیس مظاہرین سے مذاکرات کر رہی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں تنگ گلیاں ہیں جس میں دو سے تین مرلہ کے چھوٹے گرجا گھر واقع ہیں اور ایک اہم چرچ ہے انہوں نے گرجا گھروں کے کچھ حصوں میں توڑ پھوڑ کی ہے

اہلکار نے بتایا کہ امن کمیٹیوں کے ساتھ مل کر صورتحال پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں اور صوبے بھر میں پولیس کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

کورونا کی ایک اور لہر، عمرہ کرنے والوں کے لیے اہم خبر

0

تیزی سے پھیلنے والے آئرس کورونا وائرس کے باعث سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے۔

امریکہ سمیت دنیا بھر میں متعدد ممالک میں مبینہ طور پر کورونا وائرس ایک بار پھر عروج پر ہے اور اس کی وجہ آئیرس ہے، جوکہ کورونا وائرس کی نئی قسم ہے جس کے باعث عمرہ زائرین کے لئے ماسک پہنا لازمی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، 2021 میں آئرس کے نام سے جانا جاتا، اومیکرون فارم پھیلنا شروع ہوا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے رپورٹ کیا ہے کہ پچاس سے زائد ممالک میں آئیرس کے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے رپورٹ کیا ہے کہ پچھلے مہینے میں دنیا بھر میں کوویڈ 19 کے 80 فیصد زیادہ واقعات ہوئے ہیں، اور یہ کہ آئیرس، وائرس کا ایک نیا تناؤ، دیگر تناؤ کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سعودی حکومت نے اس انفیکشن کے پھیلنے کی وجہ سے عمرہ زائرین کو ماسک پہننے کا مشورہ دیا ہے۔