Sunday, October 20, 2024

لندن کا زیرزمین ریلوے نظام کھٹملوں سے متاثر

- Advertisement -

لندن کے میئر کو شہر کے پبلک ٹرانزٹ سسٹم میں کھٹملوں کے بارے میں تشویش ہے۔ ان کھٹملوں کو ایک ویڈیو میں ٹرینوں کی سیٹوں پر رینگتے ہوئےدیکھا جا سکتاہے۔

میئرصادق خان کا کہنا ہے کہ وہ فرانس کے دارالحکومت میں کھٹملوں کے انفیکشن کی وجہ سے پیرس کے حکام سے رابطے میں ہیں۔

اپنے صفائی کے معمول کے مطابق، ٹرانسپورٹ فار لندن صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اورمقامات کو ہر روز جراثیم سے پاک رکھنے کی کوشش جاری ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں 

کل مانچسٹر میں ایک بس میں کھٹمل مبینہ طور پر پائے جانے کے بعد، یہ خدشات بھی ہیں کہ یہ انفیکشن برطانیہ میں مزید شمال کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

پیسٹ مینجمنٹ کمپنی مرلن انوائرنمنٹل کے ایڈم جیسن کے مطابق، ویڈیو اصلی نہیں لگتی۔

پیرس کے باشندے ان کھٹملوں کے بارے میں فکر مند ہیں، جو کہ لندن میں ایک بڑامسئلہ ہے۔

ان احتیاطی تدابیر کے باوجود، ایک ویڈیو ویک اینڈ پر وائرل ہواجس میں لندن وکٹوریہ لائن پر ایک مسافر کی ٹانگ پر کھٹمل دیکھایا جا رہاہے اسے ایک ملین سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔

صادق خان کے مطابق پیرس کے باشندے ان کھٹملوں کے بارے میں فکر مند ہیں، جو کہ لندن میں ایک بڑامسئلہ پیدا کر رہا ہے۔

انہوں نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ انہیں صاف کرنے کے لیے، ٹرانسپورٹ فار لندن کے پاس بہترین نظام موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوروسٹار، بسوں اور سرنگوں کی باقاعدہ صفائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

یوروسٹار کے مطابق اگرزرا بھی شک ہوا تو پیرس اورلندن کے درمیان سفر کرنے والی ٹرینوں کو جراثیم سے پاک کر دیا جائے گا۔

ٹرانسپورٹ فار لندن کی طرف سے اس مسئلے کو فوراََ ٹھیک کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

احتیاطی اقدامات

ٹی ایل ایف کا دعویٰ ہے کہ اس کے باوجود وہ لندن میں کسی بھی وباء کے بارے میں آگاہ نہیں ہے۔ تاہم یہاں مکمل اورسخت اور صفائی کے اقدامات اور اپنے نیٹ ورک کی مانیٹری کرنا جاری رکھا جائے گا۔

سوشل سائٹ ایکس پر ایک مسافر نے ناقابل یقین تصویر پوسٹ کی جس میں ایک کٹھمل کو بس کی کھڑکی پر چلتےہوئے دکھایا گیا ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بارے میں جلد سے جلد کچھ اقدام کریں۔

کمپنی نے افسوس کا اظہار کیا اور انتظامیہ کی ٹیم کو آگاہ کرنے کا وعدہ کیا۔

برطانیہ کے ایک بڑے ہوٹل نے زائرین سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اس دوران ان کا تعلق فرانس سے ہے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں