عامر لیاقت حسین، پاکستانی ٹیلی ویژنلسٹ اور اینکر،جن کی آج پہلی برسی ہے ان کے لاکھوں مداحوں اور قابل ذکر میڈیا کے لوگوں نے انہیں یاد کیا اور ایصال ثواب کیا۔
عامر لیاقت کے خاندان، نے ان کی برسی عقیدت سے منائی خاص طور پر ان کی سابقہ پہلی بیوی بشریٰ اقبال، جن سے ان کے دو بچے ہیں،انہوں نے اپنی وراثت کو جاری رکھا اور اعلیٰ اینکر کے انتقال کا علم ہونے کے بعد جب بھی ممکن ہوا ان کے لیے دعا کی۔
پاکستانی سیاستدان اور صحافی عامر لیاقت حسین پاکستان کے سرفہرست 100 معروف ترین افراد میں سے ایک تھے اور انہیں دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں میں تین بار شامل کیا گیا۔ وہ اعلیٰ درجہ کے ٹی وی اینکر بھی تھے۔
مشہور شخصیات کے خلاف ان کے متنازعہ ریمارکس کے لیے انہیں میڈیا میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اگست 2018 سے جون 2022 تک، انہوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں خدمات انجام دیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
اس سے قبل وہ وزیر اعظم شوکت عزیز کی وفاقی کابینہ میں 2004 سے 2007 تک وزیر مملکت برائے مذہبی امور کے طور پر کام کر چکے ہیں، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے۔
موت کے اسباب
زیادہ تر لوگوں نے لیاقت حسین کی رمضان ٹرانسمیشن کے دوران تفریحی پروگراموں کی تعریف کی۔ لیاقت، جو 50 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، مبینہ طور پر اداسی میں مبتلا تھے اور وہ اپنی تیسری اور سابقہ بیوی، دانیہ شاہ کی جانب سے کی جانے والی سائبر دھونس کا شکار ہوئے۔ دانیہ شاہ اور لیاقت الگ ہو گئے لیکن نقصان پہلے ہی ہو چکا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما 9 جون 2022 کو اپنے بیڈ روم میں مردہ پائے گئے تھے۔
عامرلیاقت کے کچھ سابق ساتھیوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں یمنا زیدی، ساجد حسن، مایا خان اور بشریٰ انصاری شامل ہیں۔
دوسری جانب لیاقت کی دیگر دو سابقہ بیویوں طوبہ انور اور دانیہ شاہ نے ابھی تک ان کے ساتھ گزارے گئے وقت کے بارے میں کسی قسم کے خیالات کا اظہار نہیں کیا۔
اللہ تعالیٰ عامر لیاقت حسین اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی مغفرت فرمائے۔