Tuesday, October 22, 2024

مسلم ممالک خوراک کے عالمی بحران سے زیادہ متاثر

- Advertisement -

اس وقت مسلم ممالک خوراک کے عالمی بحران سے متاثرین کی سرفہرست میں شامل ہے اور دنیا بھر میں  800 ملین سے زیادہ افراد غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔

فوڈ سیکیورٹی کے ایک ممتاز ماہر اور گلوبل کراپ ڈائیورسٹی ٹرسٹ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیری فولر کے مطابق، یہ موسم گرما اب تک کا سب سے زیادہ گرم ہے، جس نے پوری دنیا میں زراعت اور فصلوں پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ جس کے باعث غریب عرب مسلم ممالک خوراک کے عالمی بحران سے حد درجہ متاثر ہو رہے ہیں۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

کیری فولر کے مطابق، ایشیائی ممالک میں چاول کی پیداوار مبینہ طور پر گرمی سے منفی طور پر متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیف نے دنیا کو گندم، جو، مکئی اور سورج مکھی کا تیل فراہم کیا ہے۔ غذائی قلت کے شکار 15 پسماندہ ممالک یوکرین سے اناج وصول کر رہے تھے۔

اناج فراہم کنندہ

فروری 2022 میں تنازعہ شروع ہونے سے پہلے، امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے پابندیوں کوآرڈینیشن کے سربراہ، سفیر جیمز اوبرائن کے مطابق، دنیا کا 10 فیصد اناج یوکرین فراہم کرتا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے زرعی انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تھا اور تنازعہ شروع کرنے کا الزام ماسکو پر لگایا گیا تھا۔

جیمز اوبرائن کے مطابق، ماسکو نے مغرب پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تاکہ وہ مغربی ممالک کے ساتھ مذاکرات کی مضبوط پوزیشن میں ہو۔

زرائع کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں شدید گرمی نے عالمی غذائی تحفظ کو خراب کر ڈالا ہے اور اس کا براہ راست تباہ کن اثر پسماندہ عرب، افریقی اور مسلم ممالک کے لوگوں پر پڑے گا۔

تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی کے ذریعے بلیک سی گرین انیشیٹو کے خاتمے کے نتیجے میں نہ صرف بین الاقوامی فوڈ مارکیٹوں میں اناج کی قلت ہے بلکہ قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

بلیک سی گرین انیشیٹو معاہدے کے تحت پابندی کے باوجود، روس نے یوکرین کو فصلوں اور کھادوں کی برآمد جاری رکھنے کی اجازت دی۔

خشک سالی اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ اثرات نے ایشیا اور افریقہ میں خوراک کی پیداوار پر نمایاں اثر ڈالا ہے، جس نے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کی اطلاع دی ہے۔ خوراک کا بحران پسماندہ ممالک میں بچوں کی نشوونما پر منفی اثر ڈالتا ہے۔

عرب دنیا میں اس کے اثرات مبینہ طور پر کمزور معیشتوں اور کرنسیوں جیسے مصر، لبنان، تیونس اور اردن میں دیکھے جا رہے ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں