Thursday, September 19, 2024

این ڈی ایم اے کا مون سون کے زوردار اسپیل کے لیے الرٹ جاری

- Advertisement -

اسلام آباد: 8 جولائی تک ہونے  والی بارش کے سلسلے میں، این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

این ڈی ایم اے کے نمائندے نے کہا کہ اس وقت کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارش، گرج چمک اور ہوا کے جھونکے آ سکتے ہیں جو نشیبی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن سکتے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے درخواست کی ہے کہ متعلقہ ادارے ہنگامی آلات اور اہلکاروں کی دستیابی کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی سیلاب کے خطرے والے علاقوں کے رہائشیوں کو پیشگی اطلاع دیں۔ کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کو موسمی حالات کے متعلق ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ سیاحوں اور زائرین کو سفر کرنے سے پہلے موسمی حالات کے بارے میں باخبر رہنے کی بھی سفارش کی۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق، 3 جولائی سے 8 جولائی تک ملک بھر میں مون سون کی بارشیں متوقع ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی کے نشیبی اضلاع میں شہری سیلاب کا امکان۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے نم ہوائیں ملک کے بلند علاقوں میں داخل ہونے کا خدشہ ہے اور ان علاقوں میں مغربی لہر کے داخل ہونے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اور لاہور کے نشیبی اضلاع کو خبردار کیا گیا ہے کہ تیز بارش شہری سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔

پہاڑی علاقوں میں سیلاب

چار سے سات جولائی تک، لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچار مقامات میں مری، کشمیر، گلگت، بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے پہاڑی علاقے شامل ہیں۔ این ڈی ایم اے نے وارننگ جاری کی ہے کہ 6 اور 8 جولائی کے درمیان شدید بارش سے ڈی جی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے آس پاس کے اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں سیلاب آسکتا ہے۔

کسانوں کو موسم کی پیشن گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے زائرین کو بارش کے موسم میں محفوظ رہنے کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے کہا ہے۔

عام لوگوں کو اس مدت کے دوران محفوظ علاقوں میں رہنے کی سفارش کی ہدایت کی ہے کیونکہ گرد و غبار کے طوفان، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ، ڈھیلے انفراسٹرکچر جیسے بجلی کے کھمبے، سولر پینلز وغیرہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ این ڈی ایم اے نے متعلقہ احکام پر زور دیا ہے کہ وہ “الرٹ” رہیں اور متوقع ٹائم فریم کے دوران مناسب حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں