Sunday, November 24, 2024

کینیڈا میں گھر بیٹھے کام کرنے والوں کے لیے نیا ویزا پروگرام

- Advertisement -

اوٹاوا: کینیڈا گھر بیٹھے کام کرنے والوں کے لیے ایک نئی ڈیجیٹل امیگریشن پالیسی اپنا رہا ہے، نیا ویزا پروگرام کے تحت غیر ملکی زائرین کو چھ ماہ تک کینیڈا میں رہنے کی اجازت ہوگی۔

کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن شان فریزر کے مطابق نیا ویزا پروگرام کی مدد سے، ڈیجیٹل نوماڈ مستقل ورک پرمٹ کے لیے درخواستیں دے سکیں گے اور اگر کامیاب ہو جاتے ہیں، تو کینیڈا میں اپنے قیام کو مزید تین سال تک بڑھا سکتے ہیں۔

سین فریزر نے مزید کہا کہ ان لوگوں کے لیے ایک شاندار موقع ہے جو کینیڈا جانا چاہتے ہیں، اس پروگرام کا خاص مقصد دوسرے ممالک سے باصلاحیت ملازمین کو لانا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

ان کے مطابق، کینیڈا کو اہم تکنیکی صنعتوں میں کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے، اور نئے پروگرام کا مقصد ایسے لوگوں کے لیے ہے جو ایسے کاروبار کے لیے کام کرتے ہیں جن کے مالکان کینیڈین نہیں ہیں۔

اگرچہ گھر سے کام کرنے والا کوئی بھی شخص درخواست دے سکتا ہے، لیکن پروگرام خاص طورپر آئی ٹی پیشہ ور افراد کے لیے ہے۔

سال 2023 کے آخر تک، یہ پروگرام باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا، اور درخواستیں بھی جاری کر دی جائیں گی۔

اس کینیڈین پروگرام میں کم از کم اجرت کی شرط نہیں ہے، جو کہ اہم ہے کیونکہ اس طرح کے ویزا پروگرام فراہم کرنے والے ممالک کی اکثریت کی آمدنی ہزاروں ڈالر ماہانہ ہوتی ہے۔

پروگرام کے لیے درخواستوں کے ساتھ ملازمت کی دستاویزات، ایک تصویر اور فنگر پرنٹس کا ہونا ضروری ہے۔

قوانین اور ضوابط

قوانین اور ضوابط کے مطابق، درخواست دہندگان کا انٹرویو امیگریشن اہلکار کرے گا۔ اگر ان کی درخواست قبول ہو جاتی ہے، تو پاسپورٹ کو کینیڈا بھیجا جائے گا، جہاں ویزا منسلک ہو گا، اور کینیڈا اسے واپس کر دے گا۔

اس پروگرام کے مطابق، ویزا ہولڈرز کو کینیڈا میں داخل ہونے کے لیے اپنے سفر اور رہائش کے انتظامات خود کرنے ہوں گے، لیکن ایک بار وہاں جانے کے بعد، وہ کہیں بھی منتقل ہونے اور کام کرنے کے لیے آزاد ہوں گے۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں