پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ عالمی سیاست میں ہلچل مچا رہا ہے، اورامریکہ سے قربتیں بڑھ رہی ہیں۔
پاکستان نے سعودی عرب سے تاریخی دفاعی معاہدہ کر کے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ اس نئے پاکستان سعودی دفاعی معاہدے نے مشرقِ وسطیٰ کی سیاست میں ایک نیا باب کھول دیا ہے۔ ساتھ ہی، امریکہ کے ساتھ بڑھتی قربتیں ایک نئی خارجہ سمت کی نشاندہی کر رہی ہیں۔ ماہرین اسے پاکستان کی پُراعتماد سفارت کاری کا آغاز قرار دے رہے ہیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
یہ پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ اب دونوں ممالک ایک دوسرے کے تحفظ کے ضامن بن چکے ہیں۔ معاہدے کے مطابق اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہوا تو اسے دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطہ پہلے ہی کشیدگی، مقابلہ اور طاقت کے کھیل میں گھرا ہوا ہے۔ نتیجتاً عالمی طاقتوں نے پاکستان کو نئے انداز سے دیکھنا شروع کر دیا ہے۔
اسی دوران، اسلام آباد نے خاموشی سے نایاب معدنیات کے نمونے امریکہ کو بھیجے ہیں۔ یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان نہ صرف دفاع بلکہ معیشت اور تجارت میں بھی متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔ واشنگٹن بھی اب پاکستان کو ایک اہم اتحادی کے طور پر تسلیم کرنے لگا ہے، جس سے مستقبل میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن ملازمت کے نام پر فراڈ جاری،شہری خبردار رہیں
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ نئی سفارتی پیش رفت کسی راتوں رات معجزہ نہیں، بلکہ برسوں کی ضرورت اور دباؤ کا نتیجہ ہے۔ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پیدا ہونے والا خلا اب پاکستان کے لیے نئے مواقع لا رہا ہے۔ واشنگٹن کو ایک ایسے شراکت دار کی تلاش ہے جو جغرافیائی لحاظ سے اہم بھی ہو اور سیاسی طور پر قابلِ اعتماد بھی — اور یہ دونوں خصوصیات پاکستان میں موجود ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وقت پاکستان کے لیے فیصلہ کن ہے۔ اگر اسلام آباد نے اسی سمت میں قدم بڑھایا تو نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کا کردار مضبوط ہو جائے گا۔ پاکستان اب ایک بار پھر دنیا کے مرکز میں دکھائی دے رہا ہے، اور پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ اسی نئی خارجہ پالیسی کا سنگِ میل بن چکا ہے۔


