Sunday, November 24, 2024

پاکستان نے یو اے ای کے ساتھ معاہدے کی منظوری دے دی

- Advertisement -

پاکستان کی وفاقی کابینہ کے ایک ادارے نے منگل کو کراچی پورٹ ٹرمینل کی چار برتھیں یو اے ای کی حکومت کے حوالے کرنے کے لیے پانچ سالہ فریم ورک معاہدے کی توثیق کی ہے۔ یہ پیشرفت تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔

وزارت خزانہ نے کہا، یو اے ای اور پاکستان کے ما بین بین الحکومتی تجارتی لین دین کی کابینہ کمیٹی نے منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو فریم ورک معاہدے کے مسودے کی سفارش کی۔

برتھ 6 سے 9، ایسٹ وارف، کراچی پورٹ ٹرسٹ پر کنٹینر ٹرمینل کے آپریشنز، دیکھ بھال، اپ گریڈنگ، سرمایہ کاری، ترقی اور پیشرفت کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کے لیے بین حکومتی فریم ورک کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اجلاس مسلسل دوسرے روز بھی ہوا جس میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف کے ساتھ زیر التواء معاہدے کے بعد فنڈز اکٹھا کرنے کی راہیں تلاش کی گئیں۔

اس سے قبل، اسحاق ڈار کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی نے پبلک سیکٹر میں غیر معمولی طور پر تیز رفتاری سے فریم ورک معاہدے کو حتمی شکل دی۔ کمیٹی نے ابوظہبی پورٹ کے سی ای او عبدالعزیز البلوشی اور شیخ احمد المختوم کے مشیر مصطفیٰ احمد نے ایک اجلاس منعقد کیا۔

ابوظہبی پورٹس

پاکستان ابوظہبی پورٹس گروپ کے ذیلی ادارے ابوظہبی پورٹس کو ٹرمینلز کے حوالے کرنے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کراچی پورٹ ٹرمینلز کو حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا، جو گزشتہ سال پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینلز کے انتظامی کنٹرول میں تھے۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ سی سی او آئی جی سی ٹی نے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان فریم ورک معاہدے کے حوالے سے وزارت بحری امور کی سمری پر غور کیا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان بحری شعبے میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ کابینہ کمیٹی نے بندرگاہوں اور جہاز رانی سے متعلق انٹر گورنمنٹل کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022 کے تحت جی ٹو جی  معاہدے کے لیے فریم ورک ایگریمنٹ کمیٹی کی سفارشات پر تبادلہ خیال کیا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں