کچھ ممالک کے دباؤ کے باوجود پاکستان غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تمام غیر ملکیوں کو نکالنے کے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ہم اپنی بات پر ڈٹے ہیں اس میں کوئی دباؤ یا لچک نہیں ہوگی پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر کی آخری تاریخ کی تعمیل کرنی چاہیے۔ ایک سینیئر سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
پاکستان نے ایک اندازے کے مطابق 1.7 ملین غیر ملکیوں کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں زیادہ تر افغان باشندے ہیں جو ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ انہیں ملک چھوڑنے یا ملک بدری کا سامنا کرنے کے لیے 31 اکتوبر کی آخری تاریخ دی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اس اقدام کے بعد بعض ممالک نے حکومت سے اس فیصلے پر نظرثانی کے لیے رابطہ کیا۔ ان کے تحفظات دور کرنے کے لیے حکومت نے غیر ملکی سفارتی مشنز کو اس منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
حکام کے مطابق، سفیروں کو یقین دلایا گیا کہ کریک ڈاؤن صرف ان لوگوں کے خلاف ہے جو غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ ایسے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جن کے پاس پناہ گزینوں کا درجہ ہے یا ان کے پاس درست دستاویزات ہیں۔