Friday, September 20, 2024

پاکستان کو بیل آؤٹ کے لیے مزید مالی امداد کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف

- Advertisement -

آئی ایم ایف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آؤٹ پیکج کے طویل عرصے سے رکے ہوئے نویں جائزے کی کامیابی کے لیے اہم اضافی مالی امداد کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے زیر التواء بیل آؤٹ فنڈز کے اجراء کی منظوری سے قبل اہم اضافی فنانسنگ کے وعدوں کا حصول ضروری ہے جو ادائیگیوں کے شدید توازن کے بحران کو حل کرنے کے لیے ملک کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

پاکستان میں عملے کی سطح کے آخری مشن کو تقریباً 100 دن گزر چکے ہیں۔ یہ کم از کم دو ہزار آٹھ کے بعد اس طرح کا سب سے طویل فرق ہے۔ آئی ایم ایف کے 6.5 بلین ڈالر پیکج میں سے 1.1 بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کے عملے کی سطح کا معاہدہ نومبر سے تاخیر کا شکار ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزیک نے کہا کہ پاکستان کے بیرونی شراکت داروں کی جانب سے پہلے ہی سے مالی امداد کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین مارچ اور اپریل میں اس وعدے کے ساتھ پاکستان کی مدد کے لیے آئے جو مالیاتی خسارے کو پورا کریں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک سیمینار کے دوران کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ یا اس کے بغیر ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

جمعرات کو مرکزی بینک کے ذخائر 74 ملین ڈالر گر کر 4.38 بلین ڈالر رہ گئے ہیں، بمشکل ایک ماہ کی درآمدات ساتھ۔

کوزیک نے کہا، ہماری ٹیم یقیناً حکام کے ساتھ بہت زیادہ مصروف ہے کیونکہ پاکستان کو واقعی ایک بہت ہی مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا کی بڑی معیشتیں جمود کا شکار ہیں اور شدید سیلاب سمیت کئی جھٹکے سے متاثر ہوئی ہیں۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں