پاکستانی نژاد برطانوی صحافی، مصنف اور پروڈیوسر جارج فلٹن نے دو دہائیوں کے بعد پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
معروف صحافی جارج فلٹن نے اپنا بہت سا وقت اور ذہانت ملک اور ریاست کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ اپنے پورے کیرئیر کے دوران، پاکستان کی سیاسی فضا کے مختلف موضوعات پر بلا تفریق رائے کا اظہار کیا ہے۔
فلٹن نے پیر کے روز ٹویٹر پر پوسٹ کیا، پاکستان حافظ خدا۔ اگرچہ میں نے گزشتہ 21 سال اس ملک میں گزارے ہیں، اب جانے کا وقت آگیا ہے۔ میں ہر چیز کی تعریف کرتا ہوں۔ یہاں میں نے شادی کی تھی اور میرے بچے بھی یہیں تھے۔ میں آپ سے پھرملوں گا۔الوداع، ثابت قدم رہیں، پاکستان زندہ باد۔
https://twitter.com/GeorgeFulton1/status/1670752193920790528?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1670752193920790528%7Ctwgr%5E8a7f74a280e228071d92bf1ee0ff6ec97eea1e9d%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fen.dailypakistan.com.pk%2F19-Jun-2023%2Fpakistani-british-journalist-george-fulton-bids-farewell-to-pakistan
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
سال 2002 میں، فلٹن نے بی بی سی کی طرف سے نشر کیے جانے والے سیاسی مباحثے کے پروگرام کوئسچن ٹائم پاکستان متعارف کرانے کے لیے پاکستان کا پہلا دورہ کیا۔ انہوں نے بی بی سی کا پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان بھی بنایا۔
فلٹن نے اپنی متعدد کوششوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اپنا یوٹیوب چینل دیسی جارج بنایا۔ وہاں، انہوں نے اکثر آسٹریلوی سماجی کارکن شنیرا اکرم کے ساتھ کام کیا، جو سابق پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ ہیں۔
بی بی سی کے علاوہ فلٹن کو جیو ٹی وی کی جانب سے ’جارج کا پاکستان‘ کے نام سے ایک ٹی وی شو کی میزبانی کی پیشکش بھی کی گئی تھی جس سے انہیں کافی شہرت ملی۔
حقیقی پاکستانی کا خطاب
پنجابی کسانوں کے ساتھ کھیتوں میں ہل چلانے اور پشتونوں کے ساتھ مل کر کلاشنکوفیں بنا کر پاکستانی ثقافت سے اس صحافی کے جوش و جذبے اور محبت نے اسے حقیقی پاکستانی کا خطاب دیا اور بعد میں اسے پاکستانی پاسپورٹ دیا گیا۔
فلٹن نے بعد میں ایک ٹی وی چینل میں شمولیت اختیار کی، جہاں اس نے ایک اور شو، نیوز، ویوز اور کنفیوزڈ کا آغاز کیا، اور پھر اپنی اہلیہ، کرن اور جارج کے ساتھ، آج ٹی وی کے مارننگ شو کو پروڈیوس کرنے کے لیے آگے بڑھا جس کی میزبانی دونوں نے کی۔