پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا ) نے پیر کے روز اپنی تازہ ترین کارروائی میں اسلام آباد میں آج ہونے والی کسی بھی ریلی یا دیگر عوامی اجتماع کی میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی۔
وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کی روشنی میں میڈیا پر یہ پابندی پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے مطابق نافذ کی گئی ہے۔
پیمرا کی جانب سے جاری کردہ ایک باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز نے لاہور اور اسلام آباد میں ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں اور ایل ای اے کے درمیان حالیہ تعطل کے دوران ٹی وی اسکرینوں پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والے پرتشدد ہجوم کی براہ راست فوٹیجز اور تصاویر نشر کیں۔
انگلش میں خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
کئی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر ان ویڈیوز کی لائیو نشریات نے ناظرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیلا دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ہجوم کی اس طرح کی کارروائی امن و امان کو خطرے میں ڈالنے کے علاوہ جانوں اور عوامی املاک کو بھی خطرے میں ڈالتی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے مواد کی نشریات سپریم کورٹ کے 2018 میں ازخود نوٹس کیس کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
اتھارٹی، پیمرا آرڈیننس، 2002 کے سیکشن 27(اے) کے ذریعے دیے گئے اختیار کے مطابق کام کرتی ہے، جیسا کہ پیمرا (ترمیمی) ایکٹ، 2007 میں ترمیم کی گئی ہے، اتھارٹی کسی جماعت، تنظیم، یا شخص کو آج (27 مارچ) کے جلسے میں ، عوامی اجتماع، یا مارچ کی براہ راست کوریج کرنے سے منع کرتی ہے۔
پیمرا نے یہ بھی متنبہ کیا کہ عدم تعمیل کی صورت میں پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 30 (3) کے تحت لائسنس معطل کر دیا جائے گا جیسا کہ پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 میں ترمیم کی گئی ہے۔