Saturday, December 21, 2024

جنگل طیارہ حادثہ میں بچے 16 دن زندہ رہے

- Advertisement -

کولمبیا میں حکام کے مطابق دو ہفتے قبل جھاڑی میں گر کر تباہ ہونے والے طیارہ حادثہ سے لاپتہ ہونے والے چار بچے زندہ اور صحت مند پائے گئے ہیں۔

طیارہ حادثہ میں ان کی ماں اور دیگر بالغ افراد کی جان لے لی۔ حکومت کی چائلڈ پروٹیکشن ایجنسی، آئی سی بی ایف نے بتایا کہ یہ پجے اچھی صحت کے ساتھ پائے گئے ہیں۔

ایک پائلٹ نے کہا کہ انہیں یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ بچوں کو مقامی لوگوں نے برساتی جنگل کے مرکز میں پایا ہے۔

انگلش میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تاہم تلاشی میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بچوں کو ابھی تک نہیں دیکھا۔

سیسنا 206 لائٹ طیارہ جس میں بچے سفر کر رہے تھے یکم مئی کو جنوبی کولمبیا میں ایمیزون برساتی جنگل کے مرکز میں واقع اراراکوارا سے سان ہوزے ڈیل گوویئر جاتے ہوئے غائب ہو گیا۔

اس طیارے کے پائلٹ نے پہلے انجن میں خرابی کی اطلاع دی تھی۔

سو سے زیادہ فوجیوں پر مشتمل ایک بڑی تلاش کی کوششوں کے بعد، طیارے کو لاپتہ ہونے کے دو ہفتے بعد، پیر کو بالآخر تلاش کرلیا گیا۔

پائلٹ، سیکنڈ پائلٹ اور چاروں بچوں کی ماں 33 سالہ میگڈالینا موکوٹی کی لاشیں صوبے کاکیٹا میں جائے حادثہ سے ملی ہیں۔

تاہم، بچے، جن کی عمریں 13 سال، 9 سال، 4 سال اور ایک نوزائیدہ جس کی عمر 11 ماہ ہے، کا پتہ نہیں چل سکا تھا۔

تلاش کرنے والی ٹیموں کو ایسے سراغ ملے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بچے، جو ہیوٹو مقامی گروپ سے ہیں، طیارہ حادثہ میں بچ گئے تھے۔

سونگھنے والے کتوں کو بچے کی پانی کی بوتل، کچھ آدھا کھایا ہوا پھل، قینچی اور بالوں کی ٹائی ملی۔

تلاش کرنے والی ٹیموں کو لاٹھیوں اور شاخوں سے بنی ایک دیسی پناہ گاہ بھی ملی۔

مختلف نشانات

ہمیں یقین ہے کہ جہاز میں موجود بچے اب بھی زندہ ہیں۔ کرنل جوآن ہوزے لوپیز نے بدھ کو کہا کہ ہمیں جائے حادثہ سے دور ایک مختلف جگہ پر نشانات ملے اور ایک ایسی جگہ جہاں انہوں نے پناہ لی تھی۔

فوج نے ہیلی کاپٹر بھیجے جس میں بچوں کی دادی کی طرف سے ہیوٹو زبان میں ایک ریکارڈ شدہ پیغام چلایا گیا جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ جس پر ابھی موجود ہیں اسی جگہ پر انہیں رہنے کی تاکید کی گئی۔

بدھ کو بچوں کے دیکھنے کی خبریں پھیل گئیں۔

تباہ شدہ طیارے کو چلانے والی مقامی ایئر لائن ایویان لائن نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی انہیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بچے مل گئے ہیں۔

انہی پائلٹوں میں سے ایک جو جائے حادثہ کے قریب واقع علاقے کاچیپورو میں اترا تھا، بتایا کہ وہاں کے رہائشیوں نے ریڈیو کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ بچے ڈومر نامی دیہی علاقے میں موجود ہیں۔ پائلٹ بتایا کہ وہ کشتی کے ذریعے کاچی پورو جائیں گے۔

کشتی کے ذریعے بچوں کی آمد

کمپنی نے مزید کہا کہ اس کے پاس اس بات کی تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا کہ آیا یہ معلومات درست ہیں، لیکن اس نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کشتی کے ذریعے بچوں کی آمد میں شدید بارشوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے دریا کو سفر کے لیے انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔

مقامی ریڈیو اسٹیشنوں نے بدھ کو یہ بھی اطلاع دی کہ بچوں کو ایک مقامی شخص نے ڈھونڈ لیا ہے، اور انہیں دریا کے ذریعے کاچی پورو پہنچایا جا رہا ہے۔

بچوں کے والد نے کہا ہے کہ وہ امید نہیں چھوڑ رہے۔ اس نے کیراکول ریڈیو کو بتایا کہ اس کی بہن ایک بار ایک ماہ کے لیے جنگل میں کھو گئی تھی اور واپس آنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پھلوں اور جنگل میں بقا کی مہارت کے بارے میں ہیوٹو لوگوں کے علم نے چھوٹے بچوں کو آزمائش سے بچنے کا ایک بہتر موقع فراہم کیا ہوگا۔

اسی مصنف کے اور مضامین
- Advertisment -

مقبول خبریں